اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے 21 دن کے سخت لاک ڈاؤن کے باوجود بھارت میں لوگوں کے جمع ہونے اور عوام کی جانب سے گھروں سے نکلنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔نجی ٹی وی چینل ڈان کی رپورٹ کے مطابق اور ایسی ہی خبروں کے مطابق حکومت کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے باوجود دارالحکومت نئی دہلی میں اسلامی عالمی تبلیغی جماعت کا
تین روزہ جلسہ منعقد کیا گیا تھا، جس میں شامل ہونے والے کم سے کم 27 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق حکومتی اعداد و شمار و میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے ناظم الدین کے علاقے میں عالمی تبلیغی جماعت کا تین روزہ اجلاس ہوا تھا جس میں دنیا کے متعدد ممالک سمیت بھارتی افراد نے شرکت کی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تبلیغی جماعت میں شامل ہونے والے افراد کی حتمی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم اس میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد 3400 تک تھی جس میں سے زیادہ تر غیر ملکی تھی۔تبلیغی جماعت میں شامل ہونے کے بعد کورونا میں مبتلا ہونے والے 7 افراد بھی بھارت میں جاں بحق ہوئے جن میں سے ایک مقبوضۃ جموں و کشمیر کے شہر سری نگر جب کہ باقی 5 تلنگانہ اور ایک کیرالہ میں جاں بحق ہوئے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ تبلیغی اجتماع میں فرانس، انگلینڈ، تھائی لینڈ، کویت، انڈونیشیا، ملائیشیا، الجزائر، جبوتی، کرغستان، افغانستان، میانمار، سری لنکا، نیپال، فجی اور بنگلہ دیش سے بھی لوگ آئے تھے، تاہم اس اجتماع میں پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک سے لوگ نہیں گئے تھے۔