قطر میں تعمیراتی مزدوروں میں کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ، برطانوی اخبارنے بھانڈا پھوڑ دیا، تہلکہ خیز انکشافات

28  مارچ‬‮  2020

واشنگٹن (این این آئی)برطانوی اخبار نے خبردار کیا ہے کہ فٹبال عالمی کپ کے لیے کام کرنے والے مزدوروں کی حالت درست کرنے میں قطر کی غفلت کے باعث کرونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی پکڑ رہا ہے۔ ان مزدوروں کو بسوں میں ٹھونس دیا جاتا ہے اور کام کے مقامات پر بھی وہ وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے بغیر جمع رہتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں کرونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکی اخبار کی رپورٹ میں قطر پر مزدوروں کے ساتھ برے برتاؤ اور انہیں نامناسب ماحول میں رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ۔برطانوی اخبار کے مطابق قطر میں حکومت کی جانب سے افراد کے اکٹھا ہونے کی تمام صورتوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ اس کے باوجود فٹبال عالمی کپ 2022 کے لیے کھیلوں کے میدان اور انفرا اسٹرکچر کی تعمیر میں شریک غیر ملکی مزدوروں کو ابھی تک کاموں کے اْن مقامات پر بھیجا جا رہا ہے جہاں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مزدوروں سے کھچا کھچ بھری ہوئی بسوں کو کام کے ٹھکانوں کی جانب جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان مزدوروں نے گارڈین اخبار کو بتایا کہ وہ مسلسل طویل شفٹوں میں کام کر رہے ہیں جب کہ انہیں محض محدود طبی معائنوں کی سہولت حاصل ہے۔واضح رہے کہ کام کے دوران کم از کم دو میٹر کے (سماجی) فاصلے کی شرط کو قطر میں پورا کرنا تقریبا ناممکن ہے۔ یہاں مزدور پْر ہجوم کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ سونے کے ہر کمرے میں 8 سے 10 افراد موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ تعمیراتی کمپنیوں کی بسوں میں ایک وقت میں 60 مزدور بھرے ہوتے ہیں۔

اخبار کے مطابق ایک کینیائی مزدور جو عالمی کپ کے منصوبے کے لیے کام نہیں کر رہا، اس نے اخبار کو بتایا کہ وہ 14 گھنٹوں کی شفٹ میں کام کرتا ہے۔ مزدور نے بتایا کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے حوالے سے بڑی تشویش کا شکار ہے تاہم اسے پیسے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ایک کار پارکنگ کی تعمیر میں شریک نیپالی مزدور کا کہناتھا کہ ہر شفٹ سے قبل اس کا بلڈ پریشر چیک کیا جاتا ہے۔ اس نے کہا کہ میں چہرے کا ماسک استعمال کرتا ہوں جو میں نے خود سے خریدا۔ وہ لوگ جن کے پاس ماسک نہیں ہے وہ اپنے منہ کپڑے کے ٹکڑے سے ڈھانپ لیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…