جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

چین میں کورونا وائرس کس ملک کی فوج نے پہنچایا؟ ثبوت کے طور پر ویڈیو سامنےآگئی ، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 14  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (سائوتھ ایشین وائر)دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس سے متعلق چین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وائرس کو ممکنہ طور پر امریکی فوج نے چین کے شہر ووہان پہنچایا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چینی حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلانے میں مبینہ طور پر امریکا ملوث ہے۔

سائوتھ ایشین وا ئرکے مطابق اس سے قبل بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پر ایسی خبریں گردش کرتی رہی ہیں کہ امریکا نے ہی حیاتیاتی حملے کے تحت کورونا وائرس کو چین بھیجا، تاہم ایسی رپورٹس میں کسی بھی امریکی یا چینی عہدے دار کا کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔کئی ویب سائٹس اور انٹرنیٹ پر کورونا وائرس سے متعلق کئی تھیوریز اور افواہیں موجود ہیں، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین اور امریکا کی پیداوار ہے، اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے سے بدلا لینے کے لیے ایسا کیا، تاہم ایسی افواہوں پر چین اور امریکی عہدے داروں نے کوئی وضاحت نہیں کی تھی۔لیکن اب چینی محکمہ خارجہ نے امریکی سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کے ایک اجلاس کی ویڈیو کو ثبوت بنا کر دعویٰ کیا ہے کہ دراصل کورونا وائرس کو امریکی فوج ہی چین کے شہر ووہان لے کر آئی تھی۔ سا ئوتھ ا یشین وا ئرکے مطابق چینی محکمہ خارجہ کے ترجمان لی جیان ژاو نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں امریکی سینیٹ کی وبائی اور پھیلنے والی بیماریوں سے متعلق ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی ایک وڈیو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ وڈیو سے ثابت ہوتا ہے کہ کورونا وائرس پہلے امریکا میں رپورٹ ہوا۔چینی محکمہ خارجہ کے ترجمان لی جیان ژاو نے ٹوئٹس میں امریکی سینیٹ کی ذیلی کمیٹی کو امریکی ادارہ صحت سینٹرس فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے نمایندے رابرٹ ریڈ فیلڈ کی 2 مختصر وڈیوز شیئر کیں، جن میں وہ ذیلی کمیٹی کو امریکا میں انفلوئنزا سے ہونے والی اموات سے متعلق آگاہ کرتے دکھائی دیے۔سا ئوتھ ایشین وائرکا کہنا ہے کہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اگرچہ وڈیوز میں رابرٹ ریڈ فیلڈ نے اعتراف کیا کہ امریکا میں انفلوائنزا سے جو اموات ہوئیں، اسی وائرس کو آگے چل کر نوول کووڈ 19 یعنی کورونا وائرس کا نام دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…