اسلام آباد(این این آئی)بھارتی دارالحکومت نئی دلی میں حال ہی میں انتہا پسند ہندو گروپوں کی طرف سے مسلم مخالف فسادات کے دوران 50کے قریب افرادکے قتل اور 250 سے زیادہ زخمی ہونے سے یہ حقیقت ایک بار پھر واضح ہوگئی بھارت مسلمانوں کیلئے ایک خطرناک ملک بن چکا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندو انتہا پسند وںنے جنہیںحکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرپرستی اوربھارتی پولیس کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی
مسلمانوں کے گھروں ، دکانوں ، مساجد اور کاروبار ی مراکز میں لوٹ مارکی اور انہیں نذر آتش کردیا۔ نئی دلی میں مسلم مخالف فسادات کے دوران بھارت کی نام نہاد جمہوریت کامسلم مخالف چہرہ اس وقت پوری طرح بے نقاب ہو گیا جب پولیس کو مسلمانوںکے خلاف حملوں میں ہندو بلوائیوںکی مدد کرتے ہوئے دیکھاگیا۔ امریکی اخبار ’’ نیویارک ٹائمز‘‘ نے بھی نئی دلی میں ہونے والے حالیہ مسلم کشُ فسادات سے متعلق اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ فسادات کے دوران پولیس نے دانستہ طور پر مسلمانوںکو نشانہ بنایا۔ اخبار کے مطابق شواہد اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں اور انکے گھروں کو نشانہ بنانے میں نئی دلی پولیس نے بھی کردار ادا کیااور متحرک طریقے سے ہندو بلوائیوں کی مدد کی۔ رپورٹ کے مطابق کئی ویڈیوز میںدلی پولیس کو مسلمانوں پر حملہ کرتے ہوئے دیکھاگیا۔ رپورٹ میں کہا کیا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت نے پولیس کو سیاست زدہ کر دیا ہے ۔ رپورٹ میں بھارتی پارلیمنٹ کے سابق رکن شاہد صدیقی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ بھارت کی پولیس انتہائی سامراجی ذہنیت کی حامل ہے۔ ہندو انتہا تنظیموں کے کارکنوں نے اس دوران مسلمانوں کے قتل عام کے علاوہ انکے گھروں، دکانوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کر دیا تھا ۔ مساجد کی بھی بڑے پیمانے پر بے حرمتی کی گئی تھی۔بھارت میں بی جے پی کی فسطائی حکومت کے مسلم دشمن عزائم سے عالمی امن کو خطرہ لاحق ہے ۔ عالمی برادری کو بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام رکوانے اور دلی فسادات میں ملوث ہندوانتہاپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے بھارتی حکومت پر دبائو بڑناھانا چاہیے ۔