ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

عالمی دفاعی اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ، امریکہ اور چین ذمہ دار قرار

datetime 15  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میونخ(این این آئی) دشمنی اور تنازعات کے باعث فوجی سرمایہ کاری میں بے پناہ اضافے کے باعث عالمی سطح پر دفاعی اخراجات سال 2019 میں دہائی کی بلند ترین سطح تک جاپہنچے جس کے ذمہ دار امریکا اور چین ہیں۔انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز نے اپنی تحقیق میں کہا کہ دو بڑی طاقتوں کے درمیان مسابقت، نئی فوجی ٹیکنالوجیز اور یوکرین سے لیبیا تک چھائے جنگ کے بادل سالِ

گزشتہ کے مقابلے ان اخراجات میں 4 فیصد اضافے کا سبب بنے۔آئی آئی ایس ایس نے بتایا کہ بیجنگ کا فوج کو جدید بنانے کا پروگرام واشنگٹن کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اور امریکی دفاعی اخراجات کو آگے بڑھانے میں مدد کررہا ہے۔اپنی سالانہ رپورٹ ملٹری بیلنس میں ادارے نے کہا کہ 2018 سے 2019 تک صرف امریکہ کے دفاعی اخراجات میں 53 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ اس قدر زیادہ ہے کہ برطانیہ کے پورے دفاعی بجٹ کے برابر ہے۔میونخ یونیورسٹی میں رپورٹ متعارف کروانے کی پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے آئی ایس ایس کے سربراہ جان چپ مین نے کہا کہ معیشتوں کے مالی بحران کے اثرات سے نکلنے پر اخراجات میں اضافہ ہوا تاہم اس اضافے کی ایک وجہ خطرے کے تصورات میں تیزی بھی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ اور چین دونوں نے اپنے دفاعی اخراجات میں 6.6 فیصد اضافہ کر کے انہیں بالترتیب 68 ارب 46 کروڑ ڈالر اور 18 ارب 11 کروڑ ڈالر کی سطح تک پہنچا دیا۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…