بغداد (این این آئی)عراق کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے خبر دی ہے کہ کرکوک گورنری میں قائم’’کی وان‘‘ نامی ایک فوجی اڈے پر’’کاتیوشا‘‘ راکٹ سے حملہ کیا گیا ہے۔ اس فوجی اڈے پرامریکی فوج بھی تعینات ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ’’کی وان‘‘ فوجی اڈے پر جہاں راکٹ گرا ہے عراق کی فیڈرل پولیس کے بریگیڈ چھ کا ہیڈ کواٹر بھی موجود ہے جب کہ اسپیشل فورس کے بریگیڈ 16 اور کرکوک میں
انسداد دہشت گرد فورس کا بھی ہیڈ کواٹر موجود ہے۔اڈے پر راکٹ حملے کے وقت موسم خراب ہونے کے باوجود امریکی فوج کے جنگی طیاروں کو نچلی پروازوں کے ساتھ اڑانیں بھرتے دیکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ 27 دسمبر 2019ء کو عراق میں قائم K1امریکی فوجی اڈے پر ہونے والے راکٹ حملے میں ایک امریکی ٹھیکیدار ہلاک ہوگیا تھا۔ امریکا نے اس حملے کا الزام حزب اللہ ملیشیا پر عاید کیا تھا۔اس واقعے کے بعد چند ایام کے بعد امریکی فوج نے عراق میں متعدد مقامات پر بمباری کرکے الحشد ملیشیا کے 25 جنگجو ہلاک کردیے تھے۔ امریکی فوج کی کارروائی کے بعد الحشد کے حامیوںنے عراق میں امریکی سفارت خانیپر دھاوا بول دیاتھا۔ انہی ایام میں امریکی فوج نے عراق میں ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار آپریشنل کارروائیوں میں سرگرم القدس ملیشیا کے سربراہ کمانڈر قاسم سلیمانی کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب ہلاک کردیا تھا۔ تین جنوری کو ہونے والے اس آپریشن میں الحشد ملیشیا کے دو کمانڈروں اور قاسم سلیمانی سمیت 5 کمانڈر ہلاک ہوگئے تھے۔اس کارروائی کے انتقام میں ایران نے 8 جنوری کو عراق میں دو امریکی فوجی اڈوںپر میزائل حملے کیے تھے جن میں 109 امریکی فوجیوںکے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔