اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

جبری حجاب مخالف تین لڑکیوں کو اتنی بڑی سزا سنا دی گئی کہ سن کر ان کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی

datetime 7  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)ایران کی ایک عدالت نے حکومت کی طرف سے نافذ کردہ حجاب سے متعلق جبری قانون کی مخالفت کرنے والی تین خواتین کو 31 سال قید کی سزا سنادی۔عرب ٹی وی کے مطابق حجاب کی مخالفت پر جیل کی سزا پانے والی سماجی کارکنوں میں یاسمین آریانی، منیرہ عرب شاہی اور موج گان کیشافارز شامل ہیں۔ ان تینوں کو ایرانی پولیس نے گذشتہ برس مارچ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر

تہران میٹرو میں خواتین میں پھول تقسیم کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ان تینوں خواتین کے وکیل امیر رئیسیان نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ان کی تینوں موکلات پر فحاشی کو فروغ دینے اور ملک میں جبری حجاب کے قانون کی خلاف ورزی کر کے فساد فی الارض کی مرتکب ہونے کا قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے وکلاء کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور نہ خواتین سے تفتیش کے دوران ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔خیال رہے کہ تہران پولیس نے گذشتہ برس بتایا تھا کہ اس نے فروری 2019ء میں تہران کی شاہرائوں پر اپنے دوپٹے سر سے اتار کر پھینکے یا انہیں لاٹھیوں پر لہرانے کے الزام میں 29 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی نے حال ہی میں جاری کردہ ایک بیان میں ایران میں زیر حراست خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر سخت احتجاج کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…