تہران (این این آئی)ایران کی ایک عدالت نے حکومت کی طرف سے نافذ کردہ حجاب سے متعلق جبری قانون کی مخالفت کرنے والی تین خواتین کو 31 سال قید کی سزا سنادی۔عرب ٹی وی کے مطابق حجاب کی مخالفت پر جیل کی سزا پانے والی سماجی کارکنوں میں یاسمین آریانی، منیرہ عرب شاہی اور موج گان کیشافارز شامل ہیں۔ ان تینوں کو ایرانی پولیس نے گذشتہ برس مارچ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر
تہران میٹرو میں خواتین میں پھول تقسیم کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ان تینوں خواتین کے وکیل امیر رئیسیان نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ ان کی تینوں موکلات پر فحاشی کو فروغ دینے اور ملک میں جبری حجاب کے قانون کی خلاف ورزی کر کے فساد فی الارض کی مرتکب ہونے کا قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے وکلاء کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور نہ خواتین سے تفتیش کے دوران ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔خیال رہے کہ تہران پولیس نے گذشتہ برس بتایا تھا کہ اس نے فروری 2019ء میں تہران کی شاہرائوں پر اپنے دوپٹے سر سے اتار کر پھینکے یا انہیں لاٹھیوں پر لہرانے کے الزام میں 29 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی نے حال ہی میں جاری کردہ ایک بیان میں ایران میں زیر حراست خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر سخت احتجاج کیا تھا۔