جدہ (نیوز ڈیسک)سرکاری سعودی ٹی وی چینل پر ایک خصوصی مذہبی پروگرام ”فتاویٰ“ میں ڈاکٹر عبداللہ المطلق جو کہ سعودی عرب کے ممتاز ترین علماء پر مشتمل بورڈ کے رُکن ہیں اور شاہی ایوان کے مشیروں میں سے ایک ہیں لوگوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے، ان سے ایک خاتون نے سوال کیا کہ خواتین کی جانب سے اپنے چہرے کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے انجکشن لگوانا اور ہونٹوں کو خوبصورت اور واضح بنانے کے لیے سرجری کروانا کیسا عمل ہے۔
جس کے جواب میں مفتی عبداللہ المطلق نے کہا کہ خواتین کو اپنے ہونٹوں کی خوبصورتی اور چہرے کی شادابی بڑھانے کے لیے انجکشن لگوانے اور سرجری کروانے کی اجازت ہے، شریعت میں اس پر کوئی قدغن نہیں ہے۔سعودی مفتی نے کہا کہ موجودہ دور میں خواتین کی جانب سے Botox اور Filler اور انجکشنزکا جو استعمال کیا جا رہا ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، خواتین خود کو زیادہ عرصہ تک خوبصورت رکھنے کے لیے ایسا کر سکتی ہیں۔ایک خاتون نے سعودی مفتی سے سوال کیا کہ ایک سے زائد شادیوں کا چلن عام ہوتا جا رہا ہے مگر مرد حضرات اپنی بیویوں کے درمیان انصاف نہیں کر پا رہے۔خاتون نے کہا کہ کیا کثیر الازدواجی ایک مثبت رواج ہے۔اس کا جواب دیتے ہوئے سعودی مفتی نے کہا کہ کثیر الازدواجی کی اسلام میں ممانعت نہیں ہے لیکن بعض دفعہ معاشرے میں ایک سے زیادہ شادیاں کرنا ضروری ہو جاتا ہے جبکہ بعض صورتوں میں یہ جرم کی شکل اپنا لیتاہے، ڈاکٹر عبداللہ المطلق نے کہا کہ کسی سماج میں زائد عمر کی کنواریوں اور مطلقہ خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو جانے کی صورت میں ایک سے زائد شادیاں ضروری ہو جاتی ہیں تاکہ مذکورہ خواتین کو سہارا مِل سکے۔اس وقت بہت سی بچیاں جوانی ڈھلنے کے باوجود شادی شُدہ زندگی کی خوشیوں سے محروم ہیں، اس کے علاوہ کئی خواتین طلاق یافتہ ہونے کی وجہ سے تنہائی، بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اس لئے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ایک سے زیادہ شادیاں کریں، مفتی نے بیویوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ شوہروں کی دوسری شادی میں رکاوٹ نہ ڈالیں بلکہ اس نیک کام میں ان سے بھرپور تعاون کریں، اس موقع پر سعودی مفتی نے مردوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنی بیویوں کے ساتھ یکساں سلوک اور مساوات کا رویہ اختیار کریں۔