تہران(این این آئی)باخبر ذرائع نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی قیادت نے خطے میں اپنے عسکری دھڑوں کا معاملہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے حوالے کر دیا ہے۔
عرب ٹی وی سے گفتگومیں باخبر ذرائع نے کہاکہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے لیے یہ نیا مشن خارج از امکان نہیں تھا۔ اس لیے کہ وہ سلیمانی کے ساتھ بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ (حزب اللہ کا گڑھ) میں اْس رابطہ دفتر کی نگرانی کر رہا تھا جہاں عراق، شام اور یمن میں ایران کے تابع مسلح گروپوں کے نمائندے موجود ہوتے ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ نصر اللہ نے گذشتہ دنوں کے دوران بیروت میں ایران کی حمایت کرنے والے زیادہ تر مسلح گروپوں کی سینئر قیادت سے ملاقات کی جن میں زیادہ تر عراقی ملیشیاؤں کے رہ نما تھے۔ ملاقات میں سلیمانی کی ہلاکت کے بعد آئندہ مرحلے کی صورت حال کا مقابلہ کرنے کے واسطے ایک نقشہ راہ وضع کرنے پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ حسن نصر اللہ نے عراقی ملیشیاؤں کے قائدین پر زور دیا کہ وہ اپنے باہمی اختلافات کو ایک جانب رکھ کر امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔