جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

عراقی فورسز حالیہ ملک گیر مظاہروں میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمے دار قرار

datetime 23  اکتوبر‬‮  2019 |

بغداد(این این آئی)عراقی حکومت کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں اکتوبر کے اوائل میں احتجاجی مظاہروں کے دوران میں شہریوں کی ہلاکتیں سکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے ہوئی تھیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز جاری کردہ اس رپورٹ کے مطابق مظاہروں کے دوران میں 107شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں جبکہ چار سکیورٹی اہلکار بھی

مارے گئے تھے۔زیادہ تر مظاہرین سینے یا سر میں گولیاں لگنے سے ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔رپورٹ میں 3,400سے زیادہ زخمیوں کی تصدیق کی گئی ہے۔عراق کی اعلی وزارتی کمیٹی نے پرتشدد مظاہروں میں شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کی تحقیقات کی ہے۔ اس کمیٹی کے سربراہ منصوبہ بندی کے وزیر ڈاکٹر نوری صباح الدلیمی ہیں۔کمیٹی نے رپورٹ میں کہا کہ بعض سکیورٹی حکام نے قیادت کے پست تر معیار کیا مظاہرہ کیا تھا جس کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔اس میں بغداد میں آپریشنز کمانڈر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی ہے۔اس کے علاوہ دیوانیہ ، نجف ، واسط ، ذی قار ، میسان اور بغداد کے پولیس افسروں سمیت دوسرے حکام کو ان کی ذمے داریوں سے سبکدوش کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔فوج کے گیارھویں انفینٹری ڈویژن کے کمانڈر کو بھی مظاہرین پر فائرنگ کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ مسلح افواج کے کمانڈر کی منظوری کے بعد تحقیقات کے نتائج کو عدلیہ کو پیش کیا جائے گا۔ کمیٹی نے پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے دوران میں متاثرہ خاندانوں ، زخمی افراد اور سکیورٹی افسروں کے بیانات بھی قلم بند کیے تھے۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں اس ماہ کے اوائل میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے شرکا پر سکیورٹی فورسز نے براہ راست گولیاں چلائی تھیں۔ ان کی کارروائیوں اور

جھڑپوں میں کم سے کم ایک سو دس افراد ہلاک اور چھے ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ہزاروں عراقی شہریوں نے بغداد اور دوسرے شہروں میں ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری ، شہری خدمات کے پست تر معیار اور سرکاری حکام کی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔عراقی سکیورٹی

فورسز نے اس عوامی احتجاجی تحریک کو دبانے کے لیے طاقت کا بے محابا استعمال کیا تھا۔ مظاہرین وزیراعظم عادل عبدالمہدی سیاپنے انتخابی وعدے کے مطابق وسیع تراصلاحات کا مطالبہ کررہے تھے۔اس احتجاجی تحریک کے بعد وزیراعظم نے مختلف انتظامی اور اقتصادی اصلاحات کا اعلان کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…