دبئی (این این آئی)شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے روز بتایا ہے کہ شمال مشرقی شام میں بدھ کے روز شروع ہونیوالے ترکی کے فوجی آپریشن میں اب تک سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے 74 ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران ترکی کے ہمنوا شامی مسلح گروپوں کے 42 جنگجو بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔شام میں موجود میںیا نمائندوں کے مطابق ترکی کی فورسز کی جانب سے ہفتے کی صبح راس العین اور تل ابیض کے اطراف علاقوں کو خصوصی طور پر بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔ ترکی کی اسپیشل فورسز کے یونٹ زمینی لڑائی میں شریک ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ سیرین ڈیمو
کریٹک فورسز نے اپنی عسکری کمک اور جنگجو راس العین اور تل ابیض بھیجی ہے۔ترکی کی فوج نے شمالی شام میں مختلف علاقوں پر گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ المرصد کے مطابق ترک فوج کے توپ خانے راس العین کے علاقے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہاں ایک طبی مرکز خدمات فراہم کرنے سے قاصر ہو گیا ہے جب کہ کرد ہلال احمر کی ایک ایمبولینس کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں عام شہریوں کو لے جایا جا رہا تھا۔المرصد کے مطابق ترکی کی گولہ باری اور بم باری کے سبب شمال مشرقی شام میں کرد جنگجوؤں کے زیر کنٹرول علاقوں سے ایک لاکھ سے زیادہ شہری اپنے گھروں کو چھوڑ کر جا چکے ہیں۔