اسلام آباد (این این آئی)افغان انٹلیجنس نے دعویٰ کیا ہے کہ برصغیر کیلئے القاعدہ کے سربراہ عاصم عمر کو افغان اور امریکی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں ہلاک کردیا گیا ہے۔افغان انٹلیجنس نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا کہ عاصم عمر کو 23 ستمبر 2019ء کو ہلمند صوبے کے موسی کلہ ضلع میں آپریشن کے دوران چھ ساتھیوں سمیت ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپریشن کے دوران وہ طالبان کے ایک کمپاؤنڈ میں موجود تھے۔ طالبان نے اس وقت تک افغان انٹلیجنس کے دعویٰ کے بارے میں تبصرے سے انکار کیا ہے۔ افغان انٹلیجنس نے
دعویٰ کیا ہے کہ عاصم عمر پاکستانی شہری تھے لیکن امریکہ کی وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ عاصم عمر بھارتی شہری تھے۔ عاصم عمر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بھارت سے پاکستان آئے تھے اور کراچی میں ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ ان کو القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے 2014ء میں برصغیر ہند کیلئے القاعدہ کا سربراہ نامزد کیا تھا، وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے، شدت پسندوں کے ذرائع کے مطابق عاصم عمر کو غیر ملکی اورافغانستان میں موجود مسلح گروہوں کے درمیان عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔