پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

جگہ جگہ فساد، پتھربازی، غلیل بازی اور پیلیٹ گن کا استعمال، بھارتی صحافی روہیت اپاردھیائے نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کے جھوٹ کا پول کھول دیا،تشویشناک انکشافات

datetime 2  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)بھارتی صحافی روہیت اپادھیائے نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق بھارت کے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے اور مقبوضہ وادی چنار کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اندر ہی اندر سلگ رہا ہے۔صحافی روہیت اپادھیائے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کا آنکھوں دیکھا حال بیان کرکے بھارت کے ریاستی جبر پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔روہیت کے مطابق سری نگر کی در و دیوار پر‘گو انڈیا، گو بیک’،‘وی وانٹ فریڈم’،‘شیم آن انڈیا’لکھا ہوا تھا، دکانیں بند،

سڑکیں بالکل سنسان اور ہرطرف صرف فوج ہی فوج تھی۔بھارتی یوم آزادی پہ مقبوضہ کشمیر کے حالات کے بارے میں بھارتی صحافی نے بتایا کہ پندرہ اگست کو پوری وادی میں کہیں بھارتی پرچم نظر نہیں آیا، ٹرانسپورٹ تقریباً نہ ہونے کے برابر تھی اور ہر طرف سناٹا ہی سناٹا تھا۔بھارتی صحافی نے بتایا کہ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور فون بند ہونے کی وجہ سے جس کام کے 150 روپے لگنے تھے، اس کے 500 دینے پڑتے ہیں۔ کشمیری کہتے ہیں مودی سرکار نے ان کی روزی روٹی ختم کر دی ہے۔روہیت اپادھیائے نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزرے وقت کا ایک قصہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک دن میں کیمرا لیکر نکل پڑا اور لال چوک پہنچ گیا، سب کچھ بند تھا اس لیے میں سڑک پر بچھے تار کا ایک ویڈیو بنانے لگا۔اس وقت دو-تین فوجی چلّائے اور ایک میری طرف لپکا اور بولا فوٹو نہیں کھینچنا، میں نے اپنے دفاع میں کہا کہ میں نے تو ویڈیو بنائی ہے۔فوجی نے کیمرے پر جھپٹّا مارا اور عجیب سی انگریزی میں چلّانے لگا۔ اس نے باقاعدہ تلاشی لے کر میرا کارڈ فارمیٹ کر دیا اور میں سوائے افسردہ ہونے کے اور کچھ نہیں کر سکا۔مقبوضہ وادی چنار کی صورتحال کے حوالے سے روہیت کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کچھ بھی معمول پرنہیں ہے اور نہ ہی جلد ایسا ہونے کا امکان ہے۔وادی میں جگہ جگہ فساد ہو رہا ہے، پتھربازی، غلیل بازی ہو رہی ہے اور پیلیٹ گن کا کھلے عام استعمال ہو رہا ہے۔ آنسو گیس پھینکی جا رہی ہے اور لوگوں کی جان پر بن آئی ہے،اسکول کالج صرف اخباروں اور ریڈیو پر کھل رہے ہیں۔ وادی کے باسیوں میں خوف اتنا ہے کہ کوئی کیمرے پر کچھ بولنے کو تیار نہیں ہے۔روہیت کا کہنا تھا کہ فی الحال کشمیر پر بھارتی حکومت نے فوجی بوٹ رکھ دیے ہیں۔



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…