سری نگر (این این آئی)نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کشمیر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کا یہ یک طرفہ فیصلہ کشمیری عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔اس اقدام کے دور رس سنگین نتائج مرتب ہوں گے جو ریاست کے عوام کے خلاف جارحیت ہے جس کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں نے خبردار کیا تھا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے خاموشی سے اس تباہ کن فیصلے کے لیے فضا ء ہموار کی، بدقسمتی سے ہمارا سب سے بڑا خوف سچ ثابت ہوگیا جبکہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے نمائندے ہم سے جھوٹ بولتے رہے کہ کوئی بڑا فیصلہ نہیں لیا جارہا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فیصلہ یک طرفہ، غیرقانونی اور غیر آئینی ہے اور ان کی جماعت اسے چیلنج کرے گی، ایک طویل اور مشکل لڑائی لڑنی ہے جس کے لیے ہم تیار ہیں۔دوسری جانب بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بھارتی آئین کو قتل کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کانگریس کے رہنما غلام نبی نے حکومت کے اس فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے آج آئین کا قتل کردیا ہے۔جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 2 ارکان پارلیمنٹ نذیر احمد لاوے اور ایم ایم فیاض نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی آئین کی کاپیاں پھاڑتے ہوئے واک آؤٹ کرگئے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کشمیر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کا یہ یک طرفہ فیصلہ کشمیری عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔اس اقدام کے دور رس سنگین نتائج مرتب ہوں گے جو ریاست کے عوام کے خلاف جارحیت ہے جس کے بارے میں تمام سیاسی جماعتوں نے خبردار کیا تھا۔