واشنگٹن(این این آئی)امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک لاطینی امریکا میں سرگرم ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کروز نے ایک خصوصی گفتگومیں کہاکہ اس حملے کی ذمے دار دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک مساجد اور
سکولوں کے ذریعے ارجنٹائن، پیراگوائے اور برازیل میں شدت پسندی اور دہشت گردی کی سوچ پھیلانے کی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔ ارجنٹائن میں ہونے والے دھماکے میں 85 افراد کی جان چلی گئی تھی جب کہ 200 افراد زخمی ہوئے۔ٹیڈ کروز کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ لاطینی امریکا خطے میں حزب اللہ کی خطرناک سرگرمیوں پر اختتام کی مہر ثبت کرے۔ امریکی سینیٹر نے 18 جولائی کو حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر لاطینی امریکا میں یہ قدم اٹھانے والا پہلا ملک ہونے پر ارجنٹائن کومبارک باد پیش کی۔امریکی ریپبلکن پارٹی کے رکن کروز نے برازیل اور پیراگوائے پر زور دیا کہ وہ ایرانی نظام کے مفاد میں دہشت گردی کی ایجنٹ تنظیم حزب اللہ کے نیٹ ورک کے پھیلاؤ پر روک لگائیں اور ارجنٹائن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیں۔حزب اللہ طویل عرصے سے سہ ملکی (برازیل، ارجنٹائن اور پیراگوائے) سرحدی علاقے میں کمزور سیکورٹی کنٹرول کا فائدہ اٹھا کر منی لانڈرنگ کے ذریعے اپنی دہشت گرد سرگرمیوں کی سپورٹ میں معاونت کر رہی ہے۔گذشتہ برس جولائی میں ارجنٹائن میں مالیاتی انٹیلی جنس کے یونٹ نے امریکا کے تعاون سے 14 لبنانیوں کے کھاتوں اور اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا۔ یہ افراد سہ ملکی سرحدی علاقے میں سکونت پذیر تھے اور کئی لاکھ ڈالر کے ایک منصوبے میں شریک تھے۔