ریاض(اے این این )سعودی وزرات محنت و سماجی بہبود کی جانب سے تمام ریکروٹمنٹ آفسز اور کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ دیگر ممالک سے بھرتی کی جانے والی گھریلو ملازموں اور ملازمائوں کو ایئرپورٹ پر لینے ضرور جائیں گے۔ ا س معاملے میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی برتنے پر ریکروٹمنٹ کمپنی کے مالکان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اس سے قبل جس سعودی گھرانے کے لیے گھریلو ملازم/ ملازمہ کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں، اس گھرانے کے کسی فرد کی یہ ذمہ داری ہوتی تھی کہ وہ ایئر پورٹ پر جا کر غیر ملکی گھریلو ملازم/ ملازمہ کو ریسیو کرنے کے بعد اسے رہائش گاہ پر لے جائے۔ تاہم اب یہ ذمہ داری ریکروٹمنٹ کمپنیوں کو سونپی گئی ہے۔ عربی اخبار الوطن کی رپورٹ کے مطابق گھریلو ملازمین /ملازمائوں سے متعلق یہ اہم پابندی یکم جولائی 2019 سے نافذ العمل ہو گی۔اس کا پہلے پہل اطلاق شاہ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہو گا ،پھر بعد میں اس پابندی کا دائرہ مملکت میں واقع دیگر ایئر پورٹس تک بھی بڑھایا جائے گا۔ وزارت کی جانب سے ریکروٹمنٹ کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ مملکت میں لائی جانے والے تمام گھریلو ملازمین اور ملازمائوں کے تفصیلی کوائف، ان کے رابطہ نمبر اور ان کے مالکان کے متعلق بھی معلومات فراہم کرنے کی پابند ہوں گی۔ریکروٹمنٹ کمپنیوں پر لازمی ہو گا کہ وہ کسی بھی گھریلو ملازم/ ملازمہ کی مملکت میں آمد سے 24 گھنٹے پہلے اس کے آجر کو اس بارے میں آگاہ کرے گا۔ ریکروٹمنٹ کمپنیوں کی یہ ذمہ داری ہو گی کہ وہ غیر ملکی گھریلو ملازمین کو ایئرپورٹ پر لینے جائیں اور اگر ان کو ایئرپورٹ سے دور واقع کسی شہر میں مقیم آجر کے پاس پہنچانا ہے تو ایسی صورت میں کمپنی کے کسی ملازم کا ان کے ساتھ سفر کرنا لازمی ہو گا۔