واشنگٹن (این این آئی)امریکی وزیر دفاع پیٹرک شاناھن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی طیارہ برداربیڑے کی روانگی ایرانی رجیم کی طرف سے لاحق ممکنہ خطرات کے پیش نظر کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران خطے میں دہشت گردی اورسنجیدہ خطرے کا بنیادی محرک ہے۔
ٹویٹر پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں پیٹرک شاناھن نے کہا کہ ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اشتعال انگیزی سے باز رہے۔ خطے میں امریکی فوج یا ہمارے مفادات پرحملہ ہوا تو ذمہ دار ایران ہوگا۔انہوں نے کہا کہ امریکی طیارہ بردار بیڑایو ایس ایس ابراہیم لنکن کو لڑاکا فوجیوں کے ساتھ مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کردیا گیا ہے۔ تاہم انہوںنے اس کی مزید تفصیل بیان نہیں کی۔ادھر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو خطرات لاحق ہیں۔ وائٹ ہائوس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی بحری بیڑہ یو ایس ایس ابراہیم لنکن اور لڑاکا فوجیوں پرمشتمل ایک یونٹ سینٹرل کمانڈ کی جانب سے خطے میں بھیجی جائے گی۔ یہ ایران کے لیے واضح پیغام ہے جس میں کوئی شبہ نہیں۔امریکی انٹیلی حکام نے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کے مراکز پرایران کی طرف سے ممکنہ کارروائی کے حوالے سے خبردارکیا ہے اور خطرے کی زد میں آنے والی تنصیبات کی نشاندہی کی گئی ہے۔امریکی انٹٰیلی جنس کے تین عہدیداروںنے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ ایران کی طرف سے متعدد مفادات کوسنجیدہ خطرہ لاحق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام اور بعض دوسرے علاقوں میں موجود امریکی فوج کو ایرانی ملیشیائوں کی طرف سے حملوں کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔