صنعاء(این این آئی ) یمن کے دارالحکومت صنعا کے وسط میں حوثی ملیشیا کے ایک وزیر کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے میزائل حملہ کردیا۔ تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے البتہ میزائل حملے میں ان کے چھ ساتھی اور ایک عام شہری زخمی ہوگیا۔عرب ٹی وی کے مطابق 2014 کے آخر سے
صنعا پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہے اور انہوں نے دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں نام نہاد حکومت قائم کررکھی ہے۔ عالمی برادری حوثیوں کی حکومت تسلیم نہیں کرتی۔مقامی ذرائع نے بتایاکہ حوثی حکومت کے وزیر صحت طہ المتوکل کے قافلے پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے البتہ میزائل حملے میں ان کے متعدد ساتھی اور ایک عام شہری زخمی ہوگیا۔ذرائع نے بتایاکہ حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کے قریبی عزیز طہ المتوکل کو نامعلوم افراد نے لومیزائل سے نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ صنعا کے وسط میں فج عطان کے مقام پر پیش آیا تاہم حوثی وزیر اس حملے میں بال بال بچ گئے۔خیال رہے کہ حوثی ملیشیا نے مئی 2018کو طہ متوکل کو وزیرصحت کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔ طہ متوکل کا شمار حوثیوں کیایک متنازع مبلغ کے طورپر ہوتا ہے۔ طہ متوکل حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا قریبی عزیز اور بہنوئی ہے۔ وہ مساجد میں تقاریر کے ذریعے حوثی ملیشیا کی حمایت اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا رہا ہے۔