واشنگٹن(سی پی پی ) امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف ووٹل کا کہنا ہے کہ خطے کے امن واستحکام کیلئے پاکستان کا تعاون قابل قدرہے۔تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی سینٹ کام کمانڈرجوزف ووٹل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ افغان امن عمل میں 6 ماہ میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔جنرل جوزف ووٹل پاکستان کی مدد سے طالبان مذاکرات کی میزپر آئے، خطے کے امن واستحکام کے لیے
پاکستان کا تعاون قابل قدرہے۔امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف نے گزشتہ ماہ 9فروری کو سینیٹ کی مسلح افواج سے متعلق کمیٹی میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ کی جنوبی ایشیا سے متعلق حکمت عملی میں یہ بات بھی شامل ہے کہ افغانستان کے امن سمجھوتے میں پاکستان کے مفادات کا خیال رکھا جائے۔رواں سال 18 جنوری کو امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی۔زلمے خلیل زاد نے عمران خان کو افغان امن ومصالحت کے سلسلے میں خطے کے دیگر ملکوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنے دوروں کے بارے میں بتایا تھا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغان امن مذاکرات کے لیے حمایت جاری رکھیں دریں اثناءمشرق وسطیٰ کے لیے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف فوٹیل نے خبردار کیا ہے کہ شام میں آخری محاذ پر شکست کے باوجودداعش کا خطرہ ختم نہیں ہوا ہے، یہ گروپ منتشر ہونے کے باوجود انتہا پسندوں کی خطرناک نسل کی نمائندگی کرتا ہے۔اور مستقبل میں دہشت گردی کی ایک خطرناک نسل تشکیل دے سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جنرل جوزف نے امریکی سینٹ کی ایک کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ داعش کے خطرے کے حقیقی انسداد کے لیے داعش کے نظریات سے درست طریقے سے نمٹنا ہوگا۔ اگر اس کے نظریات سے نہ نمٹا گیا تو مستقبل میں یہ گروپ تشدد پسند انتہا پسندی کے بیج بو سکتا ہے۔امریکی فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یہ دعویٰ کرنا کہ داعش شام اور عراق میں اپنے زیرتسلط 100 فی صد علاقوں سے محروم ہوچکی ہے درست ہے مگر اس تنظیم کو مکمل شکست نہیں دی جاسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ داعش کے پاساب ایک مربع میل سے زیادہ کا علاقہ نہیں رہا ہے مگر وہ زمین کے اس چھوٹے سے ٹکڑے میں کئی ہفتوں سے موجود ہے اور اب اس کے جنگجو بھاگ کر چھپنے کی کوشش کررہے ہیں۔