کابل(این این آئی)ایک افغان رکن پارلیمان نے کہا ہے کہ جنوبی صوبے ہلمند میں ہونے والے دو فضائی حملوں میں 21 عام شہری مارے گئے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ادھرصوبائی گورنر کے ایک ترجمان نے بھی افغان فورسز کی ان فضائی کارروائیوں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، تاہم کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے سویلین علاقے سے افغان فورسز پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے بعد یہ حملے کیے گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے
ہلمند سے افغان سینیٹ کے رکن محمد ہاشم الکوزئی نے بتایاکہ یہ دونوں حملے رات گئے ہوئے، جن میں سے ایک میں 13 اور دوسرے میں 8 عام شہری ہلاک ہو گئے۔ الکوزئی نے کہا کہ ان حملوں میں کم از کم آٹھ دیگر شہری زخمی بھی ہوئے۔ صوبائی گورنر کے ایک ترجمان نے بھی افغان فورسز کی ان فضائی کارروائیوں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی، تاہم کہا کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے سویلین علاقے سے افغان فورسز پر فائرنگ کی گئی تھی، جس کے بعد یہ حملے کیے گئے۔