انقرہ(این این آئی)ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے شام میں کرد ملیشیا پر مشتمل عسکری گروپ ‘سیرین ڈیموکریٹک فورسز’ پر زور دیا ہے کہ وہ چند ہفتوں کے اندر اندر منبج شہر کا قبضہ چھوڑ دے۔ اگر چند ہفتوں کے دوران منبج سے دہشت گردوں کو نکال باہر نہیں کیا جاتا
تو ہمارے انتظار کی مدت ختم ہوجائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک صدر نے شمالی شام میں امریکا کے ساتھ مل کر کسی امن منصوبے پر کام کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شمال شام میں امریکا کے ساتھ سیف زون کے قیام کے حوالے سے پہلے ہی بات چیت ہوچکی ہے۔ اس بارے میں کوئی نیا لائحہ عمل زیر غور نہیں۔ترک صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کہا کہ ان کا ملک منبج میں مفاہمت کے حوالے سے روس کے ساتھ ایک معاہدے پر متفق ہوا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ماسکو اور انقرہ کیدرمیان منبج کے حوالے سے جس اصول پر مفاہمت اختیار کی گئی ہے اس سے قبل امریکا کے ساتھ بھی اسی پر مفاہمت ہوچکی ہے۔ وہ یہ کہ منبج شہر سے کرد ملیشیا کو نکلنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ منبج شہر سے کرد ملیشیا کے انخلاء کے پلان پرعمل درآمد سے امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہوں گے اور شام میں سیف زون کے قیام اور ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل میں مدد ملے گی۔ ترجمان نے کہا کہ منبج شہر سے سیرین ڈیموکریٹک فورسز کے انخلاء میں ٹال مٹول کی کوششیں قابل قبول نہیں ہوں گی۔