بغداد(این این آئی)تین سال قبل عراقی فوج نے صلاح الدین گورنری کے نواحی علاقے بیجی کو باغیوں سے آزاد کرایا مگربیجی آئل ریفائنری کے آلات کی گم شدگی کا معاملہ ابھی تک حل طلب ہے۔ ریفائنری کا سامان اور آلات کس نے چوری کیے؟ اس حوالے سے عراق کے سیاسی حلقوں میں ایک بار پھر بحث جاری ہے۔ بعض سیاسی حلقے شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی پر بیجی آئل ریفائنری کا سامان چوری کرنے کا الزام عاید کرتے ہیں۔غیرملکی خبررساں
ادارے کے مطابق عراق کی وزارت پٹرولیم کے انسپکٹر جنرل حمدان عویجل راشد نے کہا کہ بیجی آئل ریفائنری اور اس کے سامان کی چوری مجرمانہ اقدام اور طے شدہ منصوبہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی وہ آئل ریفائنری کے سامان کی فروخت کی تیاری میں ملوث پائے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بیجی آئل ریفائنری کو طے شدہ منصوبے کے تحت تخریب کاری اور توڑپھوڑ کا نشانہ بنایا گیا اور داعش کی طرف سے توڑپھوڑ کی گئی۔