بیجنگ(آئی این پی)عالمی خلائی صنعت میں چین اپنے ساتھ پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہے، چین پہلے ہی خلائی صنعت میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، پاکستان نے حال ہی میں چین کے جیو قوان خلائی سٹلائٹ سینٹر سے دو مصنوعی سیارے خلائی مدار میں بھیجے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق چین نے خلائی تحقیق ایسے ہی جاری رکھی تو آئندہ 5سالوں میں چین بڑی خلائی طاقت کی شکل اختیار کر لے گا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی خلائی صنعت میں چین اپنے ساتھ پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہے، چین کئی سالوں سے پہلے ہی خلائی صنعت میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، پاکستان نے حال ہی میں چین کے جیو قوان خلائی سٹلائٹ سینٹر سے دو مصنوعی سیارے خلائی مدار میں بھیجے ہیں، پاکستان کے پی آر ایس ایس ون اور پاک ٹی ای ایس ۔اے 1چائنیز لانگ مارچ 2کے ذریعے خلائی مدار میں اتارے گئے ہیں ،ایک اندازے کے مطابق چین نے خلائی تحقیق ایسے ہی جاری رکھی تو آئندہ 5سالوں میں چین بڑی خلائی طاقت کی شکل اختیار کر لے گا۔چین کے شہر بیجنگ میں چھٹے خلائی فورم شروع ہو چکا ہے، فورم کی شروعات سے قبل بین الاقوامی سیٹلائٹ مشاورتی کونسل کے یورپی کنسلٹینٹ پیکام ریون نے چینی نوجوانوں کی خلائی تحقیق میں دلچسپی کو سراہا ہے۔ چینی نوجوان نسل انتہائی تیزی کے ساتھ چین کو ترقی کی منازل طے کراوا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ چین نے خلائی تحقیقات میں بے پناہ ترقی کی ہے۔ چینی حکومت بھی خلائی تحقیقاتی اداروں کی مکمل معاونت کر رہی ہے۔ عالمی خلائی صنعت میں چین اپنے ساتھ پاکستان کی شمولیت کا خیر مقدم کرتا ہے، چین پہلے ہی خلائی صنعت میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، پاکستان نے حال ہی میں چین کے جیو قوان خلائی سٹلائٹ سینٹر سے دو مصنوعی سیارے خلائی مدار میں بھیجے ہیں