اعظم گڑھ(آئی این پی) بھارت میں جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعہ پولیس میں 60 نوجوان بھرتی ہوگئے ۔ ان پر چھیڑ خانی ، جہیز قتل، مارپیٹ،لوٹ اور چوری کے معاملے درج ہیں۔ توثیق کرنے میں اس کا انکشاف ہونے پر ان میں سے 14 سپاہیوں کی سروس ختم کرنے کیلئے حکومت کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ یہ سپاہی اب مختلف اضلاع میں ٹریننگ کر رہے ہیں۔ دیگر سپاہیوں کی بھی جانچ چل رہی ہے۔2015
-16 میں پولیس محکمہ نے ہائی اسکول اور انٹر کے نمبروں پر میرٹ کے مطابق بھرتی کیلئے خواتین / مرد امیدواروں سے درخواستیں مانگی تھیں۔ ان کی درخواستوں کو بھرتی اور پروموشن بورڈ لکھنو میں جمع کردیا گیا ہے۔ میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کے بعد جون 2018 میں اعظم گڑھ ضلع میں امیدواروں کے فٹنس کی جانچ ہوئی جس میں اعظم گڑھ، کشی نگر، دیوریا اور بلیا ضلع کے کل 285 امیدواروں کو منتخب ہوا تھا۔ ان کے سرٹیفکیٹ کی جانچ کا عمل ابھی بھی 2018 میں چل رہا تھا۔ انہیں مختلف اضلاع میں ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا تھا۔اس دوران تھانوں سے آئی توثیق رپورٹ سے پتہ چلا کہ 60 امیدواروں کے خلاف متعلقہ تھانوں میں چھیڑخانی، جہیز قتل، مارپیٹ، لوٹ اور چوری تک کے سنگین دفعات میں مقدمے درج ہیں۔ تصدیق کے بعد اعظم گڑھ ضلع کے 6، بلیا کے دو، دیوریا اور کشی نگر ضلع کے3،3 سپاہیوں کو نوکری سے ہٹانے کیلئے بھرتی اور پروموشن بورڈ لکھنوکے ساتھ متعلقہ ضلع کے حکام کو رپورٹ بھیجی گئی ہے۔ باقی لوگوں کے خلاف کارروائی کا حکم جاری ہے۔