واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ اْن کا ملک حوثی ملیشیا کو دوسری حزب اللہ نہیں بننے دے گا۔خالد بن سلمان نے عربی اور انگریزی زبانوں میں کی گئی ٹوئیٹس میں باور کرایا کہ ایرانی نظام حوثیوں کو غیر قانونی طور پر ہتھیار اور میزائل مْہیّا کرنے کے علاوہ اْنہیں حزب اللہ ملیشیا کے تربیت کاروں کے ذریعے سپورٹ فراہم کر رہا ہے۔ اس کا مقصد حوثیوں کو تجربہ پہنچا کر یمنی عوام کے خلاف جاری جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔سعودی سفیر کا مزید کہنا ہے کہ حزب اللہ کے عسکری عناصر کی یمن میں موجودگی سے
ثابت ہوتا ہے کہ ایرانی نظام نے اپنے پیروکار حوثیوں کی تربیت کا مشن اس دہشت گرد تنظیم کو سونپ رکھا ہے۔ ساتھ ہی اس امر کی بھی تصدیق ہوتی ہے کہ ایران نواز فرقہ وارانہ ملیشیائیں اور ٹولیاں مل کر خطّے میں واقع ممالک کے اندر انارکی اور تباہی پھیلانے پر کام کر رہی ہیں۔شہزادہ خالد بن سلمان کے مطابق عرب اتحاد کی اسپیشل فورسز کے سابقہ آپریشن میں یمن میں حزب اللہ کے کردار اور حوثیوں کی براہ راست تربیت کے حوالے سے ثبوت سامنے آئے تھے۔ اس سے واضح ہو جاتا ہے کہ برادر ملک یمن میں تنازع کو طول دینے کے لیے ایرانی نظام براہ راست کردار ادا کر رہا ہے۔