واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران سے تیل خرید کرنے والے ممالک کو نومبر کے آغاز سے تہران سے تمام درآمدات بند کرنے کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ اس وقت امریکا ایران پر دوبارہ تمام اقتصادی پابندیاں عاید کردے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی حکومت کے ایک عہدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ ہم خطے میں ایران کے گھٹیا طرز عمل کے بارے میں آگاہی حاصل کرتے رہیں گے اور تہران کو تیل کی فراہمی کے میدان میں تنہا کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکا ایران کو تیل کی درآمدات پر کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔امریکی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کہا کہ امریکا کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد آئندہ ہفتے مشرق وسطیٰ کے دورے پر جائے گا۔ یہ وفد خلیجی اور دوسرے عرب اتحادی ممالک پر زور دے گا کہ وہ نومبر 2018ء تک ایران کو تیل کی عالمی منڈی میں تنہا کرنے کے لیے اس کی تیل کی مصنوعات کی درآمدات روک دیں۔امریکا کی طرف سے ایرانی تیل کے گھیراؤ اور تہران پر نئی پابندیوں کے اعلانات ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب امریکا کی طرف سے تہران کے خلاف عاید اقدامات کے بعد کئی عالمی کمپنیوں سے ایران میں اپنے منصوبے ترک کردیے ہیں۔ ان کمپنیوں میں ٹوٹل، میرسک، بریٹش پٹرولیم، اٹلی کی اینی جیسی پٹرولیم کمپنیاں بھی شامل ہیں۔