کویت (نیوز ڈیسک) خلیج ٹائمز نے کویت نیوز ایجنسی کی رپورٹ جاری کی جس میں ماہر فلکیات نے کہا ہے کہ کویت میں رمضان المبارک کا مہینہ بروز جمعرات 17 مئی کو شروع ہونے کا امکان ہے۔ ماہر فلکیات ایڈل سعودون نے بتایا کہ رمضان کے مہینے کا چاند کویت میں واضح نہ ہونے کی وجہ سے صرف ٹیلی سکوپ کے ذریعے ہی دیکھا جا سکے گا ان کے مطابق رمضان کا چاند مغربی عرب میں واضح طور پر وہاں کے رہائشی دیکھ سکیں گے۔
ماہ رمضان برکتوں والا مہینہ ہے۔ اس ماہ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مقدس کا نزول اسی پاک مہینے میں ہوا، رمضان المبارک کی فضیلت اور اس کے تقاضے یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس ماہِ مبارک کی اپنی طرف خاص نسبت فرمائی ہے۔رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرہ عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا ہے، رمضان کی اہمیت کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے حضرت محمدؐ سے ارشاد فرمایا کہ اگر مجھے آپؐ کی اُمت کو جہنم میں ہی جلانا ہوتا تو رمضان کا مہینہ کبھی نہ بناتا۔جب رمضان المبارک کا چاند نظر آتا تو آپؐ فرماتے تھے کہ یہ چاند خیر و برکت کا ہے‘ یہ چاند خیر و برکت کا ہے، میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تجھے پیدا فرمایا۔ حضرت جبرائیلؑ نے دعا کی کہ ہلاک ہوجائے وہ شخص جس کو رمضان کا مہینہ ملے اور وہ اپنی بخشش نہ کرواسکے، جس پر حضرت محمدؐ نے ارشاد فرمایا آمین! حضرت جبرائیلؑ کی یہ دعا اوراس پر حضرت محمدؐ کا آمین کہنا اس دعا سے ہمیں رمضان کی اہمیت کو سمجھ لینا چاہئے۔ نبی کریمؐ کا ارشاد ہے کہ رمضان کی جب پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین کو بند کردیا جاتا ہے اور مضبوط باندھ دیا جاتا ہے اور سرکش جنوں کو بھی بند کردیا جاتا ہے اور دوزخ کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں
اس کا کوئی بھی دروازہ نہیں کھولا جاتا اور بہشت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور اس کا کوئی بھی دروازہ بند نہیں کیا جاتا اور ایک آواز دینے والا آواز دیتا ہے اے نیکی کے طالب آگے بڑھ کہ نیکی کا وقت ہے اور اے بدی کے چاہنے والے بدی سے رک جا اور اپنے نفس کو گناہوں سے باز رکھ کیونکہ یہ وقت گناہوں سے توبہ کرنے کا اور ان کو چھوڑنے کا ہے اور اللہ تعالیٰ کے لیے ہے اور بہت سے بندوں کو اللہ تعالیٰ معاف فرماتے ہیں دوزخ کی آگ سے بحرمت اس ماہ مبارک کے اور یہ آزاد کرنا رمضان شریف کی ہر رات میں ہے شب قدر کے ساتھ مخصوص نہیں۔روزہ وہ عظیم فریضہ ہے جس کو رب ذوالجلال نے اپنی طرف منسوب فرمایا ہے اور قیامت کے دن رب تعالیٰ اس کا بدلہ اور اجر بغیر کسی واسطہ کے بذات خود روزہ دار کو عنایت فرمائیں گے۔