اسلام آباد،لدھیانہ(مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کمسن مسلمان بچی آصفہ بانو کے قتل سے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات،بھارتی میڈیا کے مطابق آصفہ کو کئی روز تک جنسی درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد بالآخر درندوں نے اسے قتل کرنے کا فیصلہ کیا تو ان میں سے ایک، جو حاضر سروس پولیس اہلکار بھی ہے، کہنے لگا کہ اسے مارنے سے پہلے مجھے ایک اور بار اس کی عصمت دری کر لینے دو۔ الجزیرہ کی رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ بچی کو
قتل کرنے سے قبل سب درندوں نے مل کر اس کی اجتماعی آبروریزی کی۔ آخری بار اس کے جسم کو نوچنے کے بعد سفاک حیوانوں نے پتھر سے اس کا سر کچل کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔دریں اثنا آصفہ کو انصاف دلانے کیلئے بھارت کے متعدد شہروں میں ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے ہیں،مظاہرین نے آصفہ بانو کے قاتلوں کو پھانسی پر چڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش،لدھیانہ اور پنجاب سمیت کئی علاقوں میں ریلیاں نکالی گئی ہیں۔