نیو یارک(سی پی پی )انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزائے موت سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران سزائے موت پرسب سے زیادہ عمل درآمد ایران میں کیا گیا۔ایک فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ایران میں 507 افراد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ یوں ایران میں دی جانے والی پھانسی
پوری دنیا میں ہونیوالی سزائے موت پرعمل درآمد کا 51 فی صد ہیں جب کہ پورے مشرق وسطی میں مجموعی طورپر 60 فی صد سزائے موت دی گئی۔رپورٹ کے مطابق 2017 کے آخر تک سزائے موت کے قانون کو منسوخ کرنے والے ممالک کی تعداد 106 ہوگئی جب کہ قانون ہونے کے باوجود سزائے موت پرعمل درآمد نہ کرنے والے ملکوں کی تعداد 142 بتائی جاتی ہے جو کہ دنیا کے کل ممالک کا دو تہائی ہے۔2017کے دوران 23 ملکوں میں مجرموں کو پھانسی دی گئی۔ ان میں ایران میں پھانسی پانے والے افراد پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہیں جن کی تعداد 507 ہے۔ ان میں سے پانچ ملزمان کی عمر ارتکاب جرم کے وقت 18 سال سے بھی کم بتائی گئی تھی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران میں غیرمنصفانہ ٹرائل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ریاستی پالیسی کو عالمی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی عقوبت خانوں میں ڈالے گئے قیدیوں سے غیرانسانی سلوک کیا جاتا اور ان پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جاتے ہیں۔