مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس امید کا اظہار کہا ہے کہ اسرائیلی فلسطینی تنازعہ جلد ختم ہو جائے گا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق انہوں نے راملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ نئی دہلی حکومت فلسطین عوام کے ساتھ ہے۔تین گھنٹے دورانیے کے اس دورے کے دوران محمود عباس اور نریندر مودی نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات کے بعد بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ امید کی جاتی ہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے مابین امن جلد ہی قائم ہو جائے گا۔مودی کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر محمود عباس کو یقین دلایا کہ بھارت فلسطینی عوام کے مفادات کا احترام کرتا ہے۔اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کہ فلسطینی عوام کی حمایت بھارتی خارجہ پالیسی کا ہمیشہ سے ہی ایک اہم جزو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اسی لیے میں یہاں راملہ آیا ہوں۔اس دوران محمود عباس نے مودی پر زور دیا کہ وہ اسرائیل فلسطینی تنازعے کے حل میں زیادہ مؤثر کردار ادا کرے۔ عباس کے بقول بھارت دنیا کا ایک اہم ملک ہے اور وہ اس خطے میں قیام امن کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی قیادت نے کبھی بھی امن مذاکرات کی مخالفت نہیں کی ہے، ہم اس امن عمل کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے۔ متعدد ممالک کی طرف سے اس مذاکراتی عمل کی ثالثی زیادہ اہم ثابت ہو گی،اس دورے کے دوران بھارتی وزیر اعظم مودی نے فلسطین کے ساتھ چارکروڑ ڈالر مالیت کے متعدد سمجھوتوں کوبھی حتمی شکل دی ۔ اس منصوبہ سے فلسطینی عوام کو مختلف شعبوں میں تیکنیکی مدد فراہم کی جائے گی۔ اس تین گھنٹے کے مختصر دورے کے دوران مودی نے سابق فلسطینی رہنما یاسر عرفات کی آخری آرام گاہ پر پھول بھی چڑھائے۔