ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی تاریخ کے ایک اہم موقع پر مملکت کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے اپنے مہمان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک مختلف انداز سے ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق شاہ سلمان اور صدر ٹرمپ کے ریاض میں واقع شاہ عبدالعزیز تاریخی مرکز میں داخل ہونے کے ساتھ ہی وہاں سعودی عرب کے معروف رقص العرضی (تلواروں کے ساتھ
مخصوص رقص) کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں جس میں طبل کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔شاہ سلمان نے اپنے مہمان ٹرمپ کو بتایا کہ یہ جنگ کا رقص ہے۔ سعودی فرماں روا اور امریکی صدر نے اپنے طور رقص میں شرکت بھی کی۔ ٹرمپ نے رقص کی حرکات کرنے کی کوشش کی جب کہ شاہ سلمان اس موقع پر گائے جانے والے اشعار دْہرا رہے تھے۔بعد ازاں اس تاریخی محل کے اندر داخل ہونے پر مہمانوں کو کھانے کی بعض عوامی اشیاء کے ساتھ سعودی قہوہ بھی پیش کیا گیا۔شاہ سلمان نے صدر ٹرمپ کو کھانے کی بعض اشیاء کے نام بھی بتائے جن میں عوامی مقبول مٹھائی کلیجی ، کھجور سے تیار کی جانے والی مٹھائی معمول اور دودھ سے تیار کردہ اقط شامل تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق شاہ سلمان اور صدر ٹرمپ کے ریاض میں واقع شاہ عبدالعزیز تاریخی مرکز میں داخل ہونے کے ساتھ ہی شاہ سلمان اور صدر ٹرمپ کے ریاض میں واقع شاہ عبدالعزیز تاریخی مرکز میں داخل ہونے کے ساتھ ہی وہاں سعودی عرب کے معروف رقص العرضی (تلواروں کے ساتھ مخصوص رقص) کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں جس میں طبل کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔شاہ سلمان نے اپنے مہمان ٹرمپ کو بتایا کہ یہ جنگ کا رقص ہے۔ سعودی فرماں روا اور امریکی صدر نے اپنے طور رقص میں شرکت بھی کی۔ ٹرمپ نے رقص کی حرکات کرنے کی کوشش کی جب کہ شاہ سلمان اس موقع پر گائے جانے والے اشعار دْہرا رہے تھے۔