ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف سعودی عالم دین کے بیان نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا۔ ’’گلف نیوز‘‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سعودی عالم دین جو مقامی سطح پر معروف بھی ہیں انہوں نے جدہ میں نوجوانوں کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین اگر ڈارئیونگ کر سکتی ہیں تو وہ شراب پینے کے ساتھ ساتھ رات بھی گھر سے باہر گزار سکتی ہیں۔
سعودی عالم دین کا کہنا تھا کہ اگر تمام یورپی قوانین سعودی عرب میں نافذ ہو جائیں تو بیوی اور شوہر ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں گےجس کے نتیجے میں سعودی عرب ناجائز بچوں کی آماجگاہ بن جائے گا۔ خاوند اپنی بیویوں کی کھانے سمیت ضروریات پوری کرنے کی بجائے دوسروں کی ضروریات پوری کرنے میں مصروف ہو جائیں گے۔ سعودی عالم دین اپنی گفتگو میں خواتین کیلئے تمسخرانہ لہجہ اختیار کئے ہوئے تھے جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر موجود صارفین کا اس حوالے سے مطالبہ ہے کہ جو عالم دین اس طرح کے متنازعہ نظریات کی تبلیغ میں مصروف ہے اسے فوراََ پھانسی پر لٹکا دینا چاہئے۔