جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

لرزہ خیز حملے کی ذمہ داری داعش نے ذمہ داری قبول کرلی 

datetime 9  اپریل‬‮  2017 |

قاہرہ (آئی این پی)مصر میں پام سنڈے کے موقع پر دو قطبی گرجاگھروں پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 47ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائدافراد زخمی ہیں جس میں سے کئی افراد کی حالت تشویشناک ہونے سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،شدت پسند تنظیم داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی جبکہ دھماکوں کے بعد سیکورٹی کے صوبائی سربراہ عہدے سے برطرف کردیا

گیا ،مصری صدر کا فوج کو اہم تنصیبات کی حفاظت یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مصر کے شہر طنطا میں پام سنڈے کے موقع پر دو قطبی گرجاگھروں پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مزید کئی افراد دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 47ہوگئی جبکہ 100 سے زائد زخمی افراد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جنھیں طبی امداد دی جارہی ہے ۔بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔ دھماکے ایسے موقع پر ہوئے ہیں جب ایک ہفتے بعد عیسائی برادری ایسٹر کا تہوار منانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں جبکہ کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس بھی رواں ماہ مصر کا دورہ کرنے والے ہیں۔ سیکورٹی حکام کاکہنا ہے کہ پہلا دھماکہ صبح دس بجے کے قریب دریائے نیل کے قریب واقع شہر طنطا کے ایک گرجا گھر میں ہوا جس کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور 71 زخمی ہوئے۔دوسرا دھماکا چند گھنٹوں بعد شہر اسکندریہ کے ایک گرجا گھر میں ہوا، یہ خود کش دھماکا تھا جس میں قطبی پوپ کی تاریخی نشست کو نشانہ بنایا گیا اور اس میں3 پولیس اہلکاروں سمیت 18 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہوئے۔خیال رہے کہ پام سنڈے عیسائیوں کے مقدس دنوں میں سے ایک ہے جس کو وہ حضرت عیسی کو یروشلم میں فاتح کے طورپر داخل

ہونے کی مناسبت سے مناتے ہیں۔میڈیا میں چرچ کے اندر کے دکھائے جانے والے مناظر کے مطابق لوگوں کی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی اور خون میں لت پت لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی جبکہ مصری صدر عبدالفتح السیسی نے قومی دفاع کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ وہ خود بھی طنطا کا دورہ کریں گے۔ دھماکوں کے بعد سیکورٹی کے صوبائی سربراہ جنرل ہوسام الدین خلیفہ کو تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ مصری صدر کا فوج کو اہم تنصیبات کی حفاظت یقینی بنانے کا حکم دیدیا۔

یاد رہے کہ چار سال قبل مصری فوج نے اخوان المسلمین کے منتخب صدر محمد مرسی کو ہٹا کر حکومت اپنے ہاتھوں میں لی تھی اور فوج کے سربراہ عبدالفتح السیسی حکومت کے سربراہ بنے تھے جو بعد ازاں صدر بن گئے تھے۔اس سے قبل 11 دسمبر 2016 کو بھی مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے مرکزی چرچ میں ہونے والے بم دھماکے میں 25 افراد ہلاک اور 49 زخمی ہوگئے تھے۔اس دھماکے میں قاہرہ کے آرتھوڈوکس عیسائیوں کے سینٹ مارکس کیتھیڈرل چرچ کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ دھماکا خیز مواد چرچ کے اندر خواتین کی نشستوں کے پاس نصب کیا گیا تھا جس میں تقریبا 12 کلو تک بارود موجود تھا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…