ریاض( آن لائن) سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 90 روز کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ مملکت میں اپنے قیام کو قانونی شکل دیں، جس کے بعد کاروائی شروع ہو جائے گی اور پکڑے جانے والوں کو 15ہزار سے ایک لاکھ ریال (تقریباً 28 لاکھ پاکستانی روپے) تک جرمانہ ہو گا۔گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سلیمان الیحییٰ نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے
کہ وہ اس مہلت سے بہرصورت فائدہ اٹھائیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ موقع دوبارہ نہ ملے۔ اتوار کے روز ولی عہد محمد بن نائف کی جانب سے 90 روز کی مہلت کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس مہلت کے دوران اپنے قیام کو قانونی شکل دینے والے افراد کو جرمانے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور نہ ہی ان کے فنگر پرنٹ لئے جائیںگے۔حکام عموماً قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے فنگر پرنٹ لیتے ہیں تاکہ مملکت میں ان کے دوبارہ داخلے کو روکا جاسکے۔ اس سکیم کے تحت اپنے قیام کو قانونی شکل دینے والوں کے فنگر پرنٹ نہیں لئے جائیں گے اور یوں وہ سعودی عرب سے جانے کے بعد دوبارہ بھی آسکیں گے۔ ایمنسٹی سکیم کا آغاز 29 مارچ سے ہورہا ہے حج، عمرہ یا ٹرانزٹ وزٹ کے نام پر سعودی عرب میں آکر غیر قانونی قیام کرنے والے اور غیر قانونی طورپر مملکت میں داخل ہونے والے افراد بھی اس سکیم کے تحت اپنے قیام کو قانونی شکل دے سکتے ہیں۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ہرگز کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔خصوصی ایمنسٹی سکیم کا آغاز 29 مارچ سے ہورہا ہے حج، عمرہ یا ٹرانزٹ وزٹ کے نام پر سعودی عرب میں آکر غیر قانونی قیام کرنے والے اور غیر قانونی طورپر مملکت میں داخل ہونے والے افراد بھی اس سکیم کے تحت اپنے قیام کو قانونی شکل دے سکتے ہیں۔ دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ہرگز کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔