اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بابری مسجد تنازع پر بھارتی سپریم کورٹ بے بس ،ہندو انتہا پسندوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کھیہر نے بھارتی انتہا پسند جماعت کو بابری مسجد تنازع پر مسلمانوں کیساتھ معاملات عدالت سے باہر حل کرنے اور ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فریقین راضی ہوں تو وہ کورٹ کے باہر ثالثی کرنے کو تیار ہیں۔یہ معاملہ مذہب
اور عقیدے سے منسلک ہے،فریقین کو باہمی بات چیت سے معاملہ سلجھانا چاہئے جبکہ عدالت نے جنتا پارٹی کے رہنما سبورامیان کو 31مارچ سے پہلے تنازع کے حل کیلئے عدالت سے باہر مذاکرات کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ادھر جنتا پارٹی کے رہنما سبورامیان سوامی نے بھارتی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد دریائے سرایو کے کنارے تعمیر کر کے بابری مسجدی والی جگہ ہندوئوں کے حوالے کر دینی چاہیے۔