ریاض(آئی این پی)سعودی فوجی 6 بار زخمی ہو کر بھی حوثیوں سے لڑنے واپس آ گیا۔عرب میڈیا کے مطابقسعودی فوج میں سارجنٹ کے عہدے پر فائز ماجد سند القرنی اپنے ساتھی اہل کاروں کے لیے شجاعت کی اعلی مثال بن چکا ہے جس کے جسم پر آںے والے 6 مختلف بڑے زخم بھی اس پر عزم جنگجو کی ہمت کو شکست نہیں دے سکے۔سرحدی علاقے میں فوجی کارروائیوں کے دوران ماجد سند القرنی ایک سے زیادہ مرتبہ
زخمی ہوا۔ اس علاقے یمن کی باغی ملیشیائیں دراندازی کی کوشش کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ ہاتھوں سے لے کر سینے تک مختلف نوعیت کے زخم کھانے والا القرنی ہسپتال کے سفید بستر پر لیٹنے کے بعد پھر سے میدان جنگ میں پہنچ جاتا ہے۔گزشتہ ہفتے اسلامی امور کی وزارت نے القرنی کو اس کی جواں مردی اور بے مثال کارکردگی کے نتیجے میں اعزاز و اکرام سے نوازا۔ وزارت کے مطابق مملکت کی قیادت اور عوام اپنے ان بہادر سپوتوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔سارجنٹ القرنی لڑائی کے میدان کا بڑا تجربہ رکھتا ہے اور سرحد پر واقع پہاڑی گھاٹیوں کی تمام تر تفصیلات سے اچھی طرح آگاہ ہے۔ وہ ایک خوصی ٹیم کا کمانڈر ہے جو سرحدی پٹی پر غیر آباد یمنی دیہات کو کلیئر کرانے کے لیے گشت کرتی ہے تاکہ وہاں حوثی باغیوں کے موجود نہ ہونے کی تصدیق ہو سکے۔سرحدی سیکٹر کے کمانڈر کرنل قاسم منقری نے سارجنٹ القرنی کی بہادری کو سراہتے ہوئے باور کرایا کہ وہ دشمن کے ساتھ ہونے والے اکثر براہ راست مقابلوں میں شریک رہا۔ منقری کے مطابق القرنی 6 مرتبہ زخمی ہوجانے کے باوجود کئی بار اپنی عمومی چھٹیوں کو ختم کر کے دشمن کی پیش قدمی پسپا کرنے کے واسطے اپنے ساتھیوں سے آ ملتا ہے۔