بیجنگ (آئی این پی ) بیس سے زائد عالمی رہنما پہلی ون بیلٹ ون روڈ سربراہی اجلا س کیلئے مئی میں بیجنگ میں اکٹھے ہورہے ہیں اگرچہ چین کے ایک انتہائی اہم ہمسائیہ ملک بھارت کی اپنی موجودگی کے بارے میں مشکو ک ہو نے کا امکان ہو سکتا ہے۔چینی سرکاری میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے حکام اور ماہرین کو اس بارے میں شبہ ہے کہ بھارت کسی طور سرکاری طورپر ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں ملوث ہو گا ،
بھارتی خارجہ امور کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک اہم مسئلہ یہ ہے کہ اس منصوبے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری شامل ہیں جو کہ چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کا اہم منصوبہ ہے جو کشمیر سے گزرتا ہے جو ایک ایسا علاقہ ہے جس کے اسلام آباد اور نئی دہلی دعویدار ہیں ،بھارتی سیکرٹری خارجہ سبرا منیم جے شنکر کا کہناہے کہ ہمارے لئے خود مختار کے سوالات ہیں جنہیں پہلے حل کیا جانا چاہئے ۔خارجہ سیکرٹری جے شنکر کے مطابق انسداددہشتگردی ایک ایسا شعبہ ہے جس میں چین اور بھارت دونوں کو مل جل کر خصوصی کوششیں کرنی چاہئیں ، دوطرفہ مراسم کو پاکستانی شہری مسعود اظہر کو دہشتگرد کے طورپر قراردلانے کے لئے اقوام متحدہ میں رکاوٹ ڈالنے اور بھارت کے جوہری سپلائر گروپ کا رکن بننے سے بھارت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے پر بھارت کی طرف سے چین پر نقطہ چینی کے بعد حالیہ مہینوں میں نمایاں رخ اختیار کر گئے ہیں ۔چینی وزارت خارجہ کا کہناہے کہ بھارت کی طرف سے اظہر مسعود کو دہشتگرد ثابت کرنے کے لئے مزید ثبوت کی ضرورت ہے اور یہ کہ بھارت کو چاہئے کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے قراردادیں منظور کرنے سے قبل ایٹمی ہتھیاروں میں تخفیف کے معاہدے پر دستخط کرنے والوں کے سلسلے میں مناسب سفارتی گراؤنڈ ورک کرنا چاہئے ،
چینی سوشل سائنسزاکیڈیمی کے مطالعہ ایشیاء پیسفک کے ڈپٹی ڈائریکٹر سن شائی ہائی کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر عدم اتفاق کے لئے چین اور بھارت کے درمیان مخلصانہ رابطوں کی ضرورت ہے ، چین بھی دہشتگردی کا نشانہ بنا ہوا ہے اور اس مسئلے پر بھارت کے ساتھ اس کے مشترکہ مفادات ہیں۔جے شنکر نے یہ کہتے ہوئے کہ اس معاملے پر چین کے ساتھ مذاکرات ابھی جاری ہیں ،چین کا انسداددہشتگردی کے بارے میں انتہائی مضبوط اصولی موقف ہے ، ہمیں امید ہے کہ چین کی جو پہلے سے پوزیشن ہے کہ اس پر مزید عملدرآمد کیا جائے گا ، جے شکر بدھ کو بیجنگ میں شروع ہونیوالے چین ۔ بھارت سٹرٹیجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کریں گے ، توقع ہے کہ اس میں دوطرفہ تعلقات اور تنازعات پر بحث و تمحیص کی جائے گی ۔