بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

امریکی پولیس کے ہاتھوں غیر مسلح اماراتی طالب علم کے قتل کی تصدیق

datetime 19  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آئی این پی)امریکی حکام نے گزشتہ سال پولیس کے ہاتھوں غیر مسلح اماراتی طالب علم کے قتل کی تصدیق کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی ریاست اوہائیو میں پولیس نے 4 دسمبر 2016 کو ایک غیر مسلح اماراتی طالب عالم کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ریاست کے اٹارنی جنرل کے مطابق اس امر کی اب تصدیق ہوگئی ہے۔چھبیس سالہ اماراتی طالب علم سیف ناصر مبارک الامیری اوہائیو میں کیس ویسٹرن ریزرو

یونیورسٹی میں قانون کی اعلی تعلیم حاصل کررہا تھا۔ اوہائیو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے واشنگٹن ڈی سی میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کو اطلاع دی ہے کہ مقتول طالب عالم واقعے کے وقت غیر مسلح تھا۔اٹارنی جنرل کا دفتر اس واقعے کی تحقیقات کررہا ہے۔اماراتی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کی وزارت کے ساتھ مل کر تحقیقات کا مسلسل جائزہ لے رہی ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ اماراتی سفارت خانے کے نمائندے فوجداری تفتیش جرائم کے محکمے اور اوہائیو کے اٹارنی جنرل کے دفتر کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور وہ اس واقعے کی بروقت، شفاف اور جامع تحقیقات پر زور دے رہے ہیں۔اوہائیو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے بتایا ہے کہ اس افسوس ناک واقعے کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔البتہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جب ہڈسن ،اوہائیو کے ایک پولیس افسر نے جب سیف کے جسم میں متعدد گولیاں پیوست کی تھیں تو اس وقت وہ غیر مسلح تھا۔اس واقعے کے بعد کیس ویسٹرن یونیورسٹی کی کمیونٹی نے مقتول سیف کو خراج عقیدت پیش کیا ہے اور ہم ان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ سفارت خانے نے کہا ہے کہ ” اماراتی نماءں دے مقتول الامیری کے خاندان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ہم اس خاندان کی ہر ممکن طریقے سے مدد کریں گے۔واقعے کی تحقیقات کو مانیٹر کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔مقتول کے والد ناصر الامیری نے واقعے کے چند روز بعد العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے بیٹے کو پراسرار انداز میں قتل کیا گیا تھا۔وہ ان کے سات بیٹوں میں سے سب سے بڑا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…