شنگھائی(آئی این پی ) پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت پاکستان اور چین کے مابین مستحکم ہوتے تعلقات کے بعد مزید چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کردی۔معروف چینی اخبار شنگھائی ڈیلی کے مطابق دونوں ممالک کے مابین مستحکم ہوتے تعلقات کے تناظر میں چین جنوبی ایشیائی ملک پاکستان میں 57ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جو کہ ایک اہم بین الاقوامی
تجارتی راہداری کے طور پر مستقبل میں کردارادا کرے گا ۔پاکستان کی بین الاقوامی شہرت کی حامل کاروباری کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز نے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کار پاکستان کے سٹیل ،توانائی اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جو کہ پاکستان کی270ارب ڈالرز کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔تجزیہ نگاروں کے مطابق چینی کمپنیاں ون بیلٹ ون روڈ کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کر رہی ہیں کیونکہ چین کا مغربی ہمسایہ اہم تجارتی شراکت دار بن چکا ہے اور چین میں معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے ۔ حال ہی میں ایک چینی کنسورشیم میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سٹریٹجک شراکت داری اپنے نام کی جبکہ شنگھائی الیکٹرک نے 1.8بلین ڈالرز کے عوض کے الیکٹرک کو اپنے نام کیا۔ اسی طرح چین کاسب سے بڑا باؤ سٹیل گروپ پاکستان سٹیل ملز کو 30سال کی لیز پر حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔پاکستان میں چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کراچی سٹاک ایکس چینج میں چینی کنسورشیم کی اسٹریٹجک شراکت داری کے حوالے سے کہا ہے کہ مذکورہ معاہدہ دونوں ممالک کے مختلف اداروں کے مابین مالیاتی انضما م کو ظاہر کرتا ہے جس کی مدد سے کمپنیوں کو مالیاتی تعاون حاصل ہو گا ۔ سی پیک چین کے مغربی علاقہ سنکیانک کو پاکستان کی بندرگاہ گوادر کے ساتھ شاہراہوں کے ذریعے رابطہ سازی قائم کرے گا ۔