ماسکو(آئی این پی )روس کی خبررساں ایجنسی انفارمیشن ٹیلی گرافک ایجنسی (تاس) کی اطلاع کے مطابق روس کے بیرونی فوجی ٹیکنیکل تعاون میں ملوث ایک ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ روس امسال چین کو 10ایس یو۔35لڑاکا جیٹ طیاروں کی دوسری کھیپ فراہم کرے گا۔اس ذرائع کے مطابق 4لڑاکا جیٹ طیاروں کی پہلی کھیپ گذشتہ سال کے آوخر میں سپلائی کی گئی تھی،10جیٹ طیاروں کی دوسری کھیپ امسال چین کے حوالے کی جائے گی جبکہ آخری 10جیٹ طیاروں کی کھیپ 2018میں فراہم کی جائے گی۔
فیڈرل سروس برائے فوجی ٹیکینیکل تعاون نے خبرپر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے،فیڈرل سروس برائے فوجی ٹیکنیکل تعاون کے ڈپٹی ڈائریکٹر ولادین میر جو ژی ژوف نے نومبر 2016میں کہا تھا کہ روس چین کے ساتھ اپنے ایس یو۔35لڑاکا جیٹ طیاروں کے معاہدے کے آخری مرحلے کی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے،روس اور چین نے نومبر2015میں 24ایس یو۔35لڑاکا جیٹ طیاروں کی فراہمی کیلئے 2بلین ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا،جس میں زمینی آلات اور بیک اپ انجن کی فراہمی بھی شامل ہے۔ایک ذرائع نے قبل ازیں دوسری سرکاری خبررساں ایجنسی کو بتایا کہ یہ معاہدہ تین برسوں میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔ایس یو۔35روس کا جنریشن 4++ملٹی فنکشن جیٹ لڑاکا طیارہ ہے جو ائیربول فیزڈایرے ریڈار،ٹی وی سی انجن اور 12ہارڈ۔پوائنٹس سے لیس ہے۔اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 2500کلومیٹر فی گھنٹہ زیادہ سے زیادہ رینج3400کلومیٹر اور حربی قطر 1600کلومیٹر ہے،برطانیہ کے جینز ڈیفنس ویکلی کے دوفروری کے شمارے کی ایک اطلاع کے مطابق تاس نے ’’روسی غیرملکی فوجی ٹیکنیکل تعاون‘‘ میں شامل ایک ذرائع کے حوالے سے کہا کہ روس چین کو 2017میں مزید 10ایس یو۔35ملٹی فنکشن لڑاکا طیارے فراہم کرے گا۔چین ایس یو۔35لڑاکا طیاروں کا پہلا غیرملکی خریدار ہے،دونوں ممالک نے نومبر2015میں اس نوعیت کے 24لڑاکا جیٹ طیاروں کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔
امریکی دو ماہی نیشنل انٹرسٹ نے ایس یو۔35لڑاکا طیاروں کو روس کے انتہائی خطرناک ہتھیاروں کی فہرست پر رکھا ہے ،میگزین کے ماہرین نے کہا ہے کہ یہ لڑاکا طیارہ نیٹو کے بیشتر لڑاکا طیاروں کیلئے ’’انتہائی خطرناک ہے‘‘ کیونکہ یہ طویل فاصلے تک زمین سے زمین تک مارکرنے الے میزائلوں سے لیس ہے اور انہیں ہوا سے زیادہ تیز رفتار سے داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے