انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک)روس اور ترکی کی داعش کے خلاف پہلی مشترکہ فضائی کارروائی۔ داعش کے خلاف یہ فضائی کارروائی شامی صوبے حلب کے قریبی قصبے ال باب میں کی گئی ہیں جہاں گذشتہ ماہ ترکی کو داعش کے خلاف لڑائی میں کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ روس کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل سرگے روڈوسکی نے کہا ہے کہ ’ مشترکہ کارروائی انتہائی موثر رہی۔
ال باب ترکی کی سرحد سے تقریباً 20 کلو میٹر دور واقع ہے اور داعش سمیت کرد فورسز کو پیچھے ہٹانے کے لیے پانچ ماہ سے جاری ترک مہم کے دوران توجہ کا مرکز رہا ہے۔ فضائی کارروائی میں آٹھ ترک اور نو روسی طیاروں نے حصہ لیا۔واضح رہے کے گزشتہ چند دن قبل ترکی میں روسی سفیر کے قتل سے دونوں ممالک کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہو گئے تھے اور اس سے پہلے ترکی نے روس کا ایک لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا جس پر روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے شامی سرحد پر ترکی کی جانب سے روسی لڑاکا طیارہ گرانے کو ’ پیٹھ میں خنجر گھونپنے‘ سے تعبیر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے تھاکہ واقعہ کے ماسکو-انقرہ تعلقات پر ’سنگین نتائج‘ مرتب ہوں گے۔تاہم اب دونوں ممالک نے مل کر مشترکہ کارروائی میں شام پر حملہ کیا ہے۔
پرانے دشمن ایک ہو گئے۔۔ ترکی نے روس کے ساتھ مل کر کس اسلامی ملک پر حملہ کر دیا؟
19
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں