سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے پاکستان کی کشمیر کمیٹی کے تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے کردار پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کو سربراہی سے ہٹا کر کشمیر کمیٹی کو فعال بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے سوال کیاکہ کیا حکومت پاکستان کے پاس ایسے لوگ نہیں جو مسئلہ کشمیر پر کمیٹی کی قیادت کریں؟ کشمیر کمیٹی کی قیادت اور ارکان کی اکثریت کشمیرکاز کو نہیں سمجھتی۔ پاکستان کی سنجیدگی کا اندازہ کشمیر کمیٹی سے ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے پانامہ ایشو کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ سرینگر سے ٹیلیفون پر نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی سے فضل الرحمان کو ہٹا کر ایسے شخص کو آگے لایا جائے جو ہندو ذہنیت سے واقف ہو۔ پاکستان کی کشمیر کاز سے کمٹمنٹ کے ثبوت کیلئے پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کو فعال بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ہندو فاشسٹ ہے اور اس سے خیر کی امید نہیں۔ نواز شریف حکومت نے بیرونی محاذ پر کشمیر کاز کیلئے جرات مندانہ موقف اپنایا لیکن اندرونی محاذ پر ان پر کرپشن کے الزامات نے ان کی پوزیشن کو کمزور کیا۔حریت رہنما نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں امریکہ کا کردار مجرمانہ اور اس کی بے حسی شرمناک ہے۔ مقبوضہ وادی بغاوت کا منظر پیش کررہی ہے، عالمی برادری ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی کے ہوتے ہوئے خیرکی امید نہیں۔