چندی گڑھ/ نئی دہلی(آئی این پی) بھارت کو’’نکاح‘‘بھاری پڑ گیا،باراتیوں نے سات بھارتی فوجی مارڈالے،بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کا کوڈ’’نکاح‘‘تھااور حملہ آوروں کو باراتی کا نام دیا گیا تھا،حملہ آور چاہتے تھے کہ بھارتی حکومت کو پتہ چلے کے حملے میں جیش محمد ملوث ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی پٹھان کوٹ حملے کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ حملے کا کوڈ نام ’نکاح‘ تھا۔رواں سال یکم جنوری کو پٹھان کوٹ ایئربیس پر ہونے والے حملے کی چارج شیٹ میں جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے حملے کی منصوبہ بندی میں مسعود اظہر کے بھائی عبدالرؤف اصغر، شاہد لطیف اور کاشف جان بھی ملوث تھے۔
چارج شیٹ کے مطابق ’حملے کا کوڈ نام نکاح تھا اور حملہ آوروں کو باراتی کا نام دیا گیا تھا، جبکہ حملہ آور چاہتے تھے کہ بھارتی حکومت کو پتہ چلے کے حملے میں جیش محمد ملوث ہے۔چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ایئربیس کے حملہ آور اپنے ساتھ انگریزی اور اردو میں لکھے گئے تحریری نوٹس بھی لائے تھے، جس سے حملے کا مقصد سامنے آتا ہے۔بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے الزام عائد کیا ہے کہ 2 جنوری کو ایئر بیس میں داخل ہونے والے چاروں مسلح افراد ’پاکستانی شہری‘ تھے۔بھارتی ٹرائل کورٹ میں پیش کی جانے والی چارج شیٹ میں 18 گھنٹے طویل اس حملے اور ایئربیس پر دہشت گردوں کے قبضے سے متعلق تمام تفتیش شامل ہے۔
چارج شیٹ میں ڈی این اے کے نمونے، ایئربیس کے نزدیک جنگلات سے ملنے والے پاکستانی کھانوں کے پیکٹس، واکی ٹاکی سیٹ اور دہشت گردوں کی گاڑی میں موجود ایک پیغام کا حوالہ پیش کیا گیا ہے۔بھارت کے مطابق ‘وہ جیشِ محمد کے اس حملے میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت پاکستان کو فراہم کرچکا ہے جس میں خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے محدود کی جانے والی ٹیلی فون کالز کے شواہد بھی شامل ہیں۔رواں سال جنوری میں بھارتی ایئربیس پر ہونے والے اس حملے میں 7 بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 حملہ آور ہلاک ہوئے تھے۔یہ حملہ گذشتہ سال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی وزیراعظم نواز شریف کی نواسی کی شادی کے موقع پر ’اچانک‘ لاہور آمد کے ایک ہفتے بعد کیا گیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر پڑا تھا۔