منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

آئندہ دس سے پندرہ برس میں چین کیسا ہوگا؟روسی ماہر الیگزینڈر لومانوف کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 1  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (آئی این پی ) ایک روسی ماہر نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ چین نے کامیاب ترقیاتی راستہ اختیار کیا ہے جس کے نتیجے میں وہ 2020ء تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ تعمیر کر لے گا ، روسی سائنس اکادمی کے پروفیسر اور ماسکو میں قائم مشرق بعید انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچر الیگزینڈر لومانوف نے کہا کہ چین کے دوصدی کے مقاصد کی پہلی صدی کی حتمی تاریخ سے قبل جس میں صرف پانچ سال باقی ہیں،چینی معیشت کے ایک نئے نارمل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے کے پیش نظر چینی معیشت قدرے کم رفتار سے ترقی کرے گی ،

چین اپنے مقصد کو پا لے گا ، ایشیائی ملک کی خوشحالی والے ’’ چینی خواب ‘‘ کی جانب اقدام کے طورپر دوصدی والے مقاصد کا حوالہ 2021ء میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے وقت تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ کی تشکیل کرنے سے اور چین کو ایسے جدید اشتراکی ملک میں تبدیل کرنے سے ہے جو کہ 2049ء میں عوامی جمہوریہ چین کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے موقع پر خوشحال ، مضبوط ، جمہوری ، ثقافتی لحاظ سے جدید اور ہم آہنگ ہو گا ۔لومانوف کی رائے میں اپنی اقتصادی پیداوار کو فروغ دینے میں چین کی کامیابیوں نے دنیا بھر میں اقتصادی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور اس غلط نظریے کی تصحیح کی ہے کہ مغربی طرز ترقی ہی تمام ترقی پذیر ممالک کیلئے واحد راستہ ہے ، چینی رہنماؤں ن صحیح اہم پالیسیوں کا تعین کیا ہے اور چینی عوام کو چاہئے کہ وہ ان پالیسیوں کا احترام کریں جو انہیں اقتصادی خوشحالی اور سماجی انصاف کی جانب رہنمائی کرے گا۔لوما نوف نے پیشنگوئی کی ہے کہ آئندہ دس سے پندرہ برسوں میں اس امر کا امکان ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور اس کی فی کس آمدن ترقیافتہ ممالک کے برابر ہو جائے گی ،رواں صدی کے وسط میں چین کی فی کس آمدن قدرے ترقیافتہ یورپی ممالک کے برابر یا اس سے بڑھ جائے گی تا ہم یہ ابھی بھی امریکہ سے پیچھے ہے ، روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور روس دونوں آئندہ چند دہائیوں میں طویل المیعاد استحکا م اور ترقی سے لطف اندوز ہوں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ غیر متعاصب عالمی طرز حکمرانی نظام کے قیام کیلئے جس میں کسی ایک ملک کو برتری حاصل نہ ہو ، آپس میں تعاون کریں ، اگر حالات نے اجازت دی تو چین اور روس نہ صرف دوطرفہ سطح پر بلکہ علاقائی سطح پر بھی اقتصادی منصوبوں کے بارے میں مل جل کر کام کرنے کیلئے کئی مواقعے تلاش کرسکتے ہیں ، اپنی معیشت کو ترقی دینے کیلئے آئندہ کوششوں کے طورپر چین کو اپنے عوام کی معیار زندگی کو بہتر بنانا چاہئے ،خاص طورپر ماحول کے سلسلے میں لائف کوالٹی کو بہتر بنانا چاہئے کیونکہ چین کے بڑے شہروں کے مکینوں کو جو آلودگی کی لپیٹ میں ہیں ، صاف پانی اور ہوا کی ضرورت ہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…