جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

آئندہ دس سے پندرہ برس میں چین کیسا ہوگا؟روسی ماہر الیگزینڈر لومانوف کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 1  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (آئی این پی ) ایک روسی ماہر نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ چین نے کامیاب ترقیاتی راستہ اختیار کیا ہے جس کے نتیجے میں وہ 2020ء تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ تعمیر کر لے گا ، روسی سائنس اکادمی کے پروفیسر اور ماسکو میں قائم مشرق بعید انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچر الیگزینڈر لومانوف نے کہا کہ چین کے دوصدی کے مقاصد کی پہلی صدی کی حتمی تاریخ سے قبل جس میں صرف پانچ سال باقی ہیں،چینی معیشت کے ایک نئے نارمل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے کے پیش نظر چینی معیشت قدرے کم رفتار سے ترقی کرے گی ،

چین اپنے مقصد کو پا لے گا ، ایشیائی ملک کی خوشحالی والے ’’ چینی خواب ‘‘ کی جانب اقدام کے طورپر دوصدی والے مقاصد کا حوالہ 2021ء میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے وقت تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ کی تشکیل کرنے سے اور چین کو ایسے جدید اشتراکی ملک میں تبدیل کرنے سے ہے جو کہ 2049ء میں عوامی جمہوریہ چین کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے موقع پر خوشحال ، مضبوط ، جمہوری ، ثقافتی لحاظ سے جدید اور ہم آہنگ ہو گا ۔لومانوف کی رائے میں اپنی اقتصادی پیداوار کو فروغ دینے میں چین کی کامیابیوں نے دنیا بھر میں اقتصادی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور اس غلط نظریے کی تصحیح کی ہے کہ مغربی طرز ترقی ہی تمام ترقی پذیر ممالک کیلئے واحد راستہ ہے ، چینی رہنماؤں ن صحیح اہم پالیسیوں کا تعین کیا ہے اور چینی عوام کو چاہئے کہ وہ ان پالیسیوں کا احترام کریں جو انہیں اقتصادی خوشحالی اور سماجی انصاف کی جانب رہنمائی کرے گا۔لوما نوف نے پیشنگوئی کی ہے کہ آئندہ دس سے پندرہ برسوں میں اس امر کا امکان ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور اس کی فی کس آمدن ترقیافتہ ممالک کے برابر ہو جائے گی ،رواں صدی کے وسط میں چین کی فی کس آمدن قدرے ترقیافتہ یورپی ممالک کے برابر یا اس سے بڑھ جائے گی تا ہم یہ ابھی بھی امریکہ سے پیچھے ہے ، روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور روس دونوں آئندہ چند دہائیوں میں طویل المیعاد استحکا م اور ترقی سے لطف اندوز ہوں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ غیر متعاصب عالمی طرز حکمرانی نظام کے قیام کیلئے جس میں کسی ایک ملک کو برتری حاصل نہ ہو ، آپس میں تعاون کریں ، اگر حالات نے اجازت دی تو چین اور روس نہ صرف دوطرفہ سطح پر بلکہ علاقائی سطح پر بھی اقتصادی منصوبوں کے بارے میں مل جل کر کام کرنے کیلئے کئی مواقعے تلاش کرسکتے ہیں ، اپنی معیشت کو ترقی دینے کیلئے آئندہ کوششوں کے طورپر چین کو اپنے عوام کی معیار زندگی کو بہتر بنانا چاہئے ،خاص طورپر ماحول کے سلسلے میں لائف کوالٹی کو بہتر بنانا چاہئے کیونکہ چین کے بڑے شہروں کے مکینوں کو جو آلودگی کی لپیٹ میں ہیں ، صاف پانی اور ہوا کی ضرورت ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…