جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

آئندہ دس سے پندرہ برس میں چین کیسا ہوگا؟روسی ماہر الیگزینڈر لومانوف کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 1  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (آئی این پی ) ایک روسی ماہر نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو ایک انٹرویو میں کہا کہ چین نے کامیاب ترقیاتی راستہ اختیار کیا ہے جس کے نتیجے میں وہ 2020ء تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ تعمیر کر لے گا ، روسی سائنس اکادمی کے پروفیسر اور ماسکو میں قائم مشرق بعید انسٹی ٹیوٹ کے ریسرچر الیگزینڈر لومانوف نے کہا کہ چین کے دوصدی کے مقاصد کی پہلی صدی کی حتمی تاریخ سے قبل جس میں صرف پانچ سال باقی ہیں،چینی معیشت کے ایک نئے نارمل مرحلے میں داخل ہو چکی ہے کے پیش نظر چینی معیشت قدرے کم رفتار سے ترقی کرے گی ،

چین اپنے مقصد کو پا لے گا ، ایشیائی ملک کی خوشحالی والے ’’ چینی خواب ‘‘ کی جانب اقدام کے طورپر دوصدی والے مقاصد کا حوالہ 2021ء میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے وقت تک تمام پہلوؤں میں قدرے خوشحال معاشرہ کی تشکیل کرنے سے اور چین کو ایسے جدید اشتراکی ملک میں تبدیل کرنے سے ہے جو کہ 2049ء میں عوامی جمہوریہ چین کے اپنی صد سالہ سالگرہ منانے کے موقع پر خوشحال ، مضبوط ، جمہوری ، ثقافتی لحاظ سے جدید اور ہم آہنگ ہو گا ۔لومانوف کی رائے میں اپنی اقتصادی پیداوار کو فروغ دینے میں چین کی کامیابیوں نے دنیا بھر میں اقتصادی منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے اور اس غلط نظریے کی تصحیح کی ہے کہ مغربی طرز ترقی ہی تمام ترقی پذیر ممالک کیلئے واحد راستہ ہے ، چینی رہنماؤں ن صحیح اہم پالیسیوں کا تعین کیا ہے اور چینی عوام کو چاہئے کہ وہ ان پالیسیوں کا احترام کریں جو انہیں اقتصادی خوشحالی اور سماجی انصاف کی جانب رہنمائی کرے گا۔لوما نوف نے پیشنگوئی کی ہے کہ آئندہ دس سے پندرہ برسوں میں اس امر کا امکان ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا اور اس کی فی کس آمدن ترقیافتہ ممالک کے برابر ہو جائے گی ،رواں صدی کے وسط میں چین کی فی کس آمدن قدرے ترقیافتہ یورپی ممالک کے برابر یا اس سے بڑھ جائے گی تا ہم یہ ابھی بھی امریکہ سے پیچھے ہے ، روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور روس دونوں آئندہ چند دہائیوں میں طویل المیعاد استحکا م اور ترقی سے لطف اندوز ہوں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ غیر متعاصب عالمی طرز حکمرانی نظام کے قیام کیلئے جس میں کسی ایک ملک کو برتری حاصل نہ ہو ، آپس میں تعاون کریں ، اگر حالات نے اجازت دی تو چین اور روس نہ صرف دوطرفہ سطح پر بلکہ علاقائی سطح پر بھی اقتصادی منصوبوں کے بارے میں مل جل کر کام کرنے کیلئے کئی مواقعے تلاش کرسکتے ہیں ، اپنی معیشت کو ترقی دینے کیلئے آئندہ کوششوں کے طورپر چین کو اپنے عوام کی معیار زندگی کو بہتر بنانا چاہئے ،خاص طورپر ماحول کے سلسلے میں لائف کوالٹی کو بہتر بنانا چاہئے کیونکہ چین کے بڑے شہروں کے مکینوں کو جو آلودگی کی لپیٹ میں ہیں ، صاف پانی اور ہوا کی ضرورت ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…