اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے مختلف شہروں میں پانچ روز سے بھڑک رہی آگ مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقوں تک پہنچ گئی ہے۔ حیفہ شہر میں 4روز بعد آگ پر قابو پالیا گیا اور 60ہزار افراد گھروں کو واپس آگئے ہیں،اسرائیلی حکومت نے آگ لگانے کے شبہے میں 22افراد کو گرفتار کیا ہے۔اسرائیل کے شہر
حیفہ کے جنگلات سے پھیلنے والی آگ نے کئی شہروں کو لپیٹ میں لے لیا۔4 روز کی کوششوں کے بعد شہر حیفہ میں آگ پر قابو پایاجاسکا،آگ سے 110عمارتوں کو نقصان پہنچا، 44عمارتیں مخدوش قرار دے دی گئیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق منگل سے اب تک 200سے زیادہ مقامات پر آگ لگنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، آگ اب مقبوضہ بیت المقدس کے نواح تک جاپہنچی ہے اور اس سے صرف یہودی بستی متاثر ہوئی ہے،تازہ واقعے میں مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت آگ کی لپیٹ میں آنے سے 11افراد زخمی
ہوگئے، 2کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔رپورٹ کے مطابق آگ بیت المقدس کے قریب پہنچ کر نزدیکی علاقوں میں تباہی مچا رہی ہے لیکن ذرائع کے مطابق اسرائیل میں بری طرح تباہی مچانے اوراپنے راستے میں آنے والی ہر چیز کو جلا کر راکھ کر دینے والی خوفناک آگ جیسے ہی بیت المقدس کے پاس پہنچی تو
معجزانہ طور پر اس نے اپنا رخ موڑ لیا جس پر دیکھنے والوں کی زبان سے سبحان اللہ کے کلمات جاری ہوگئے ۔
نطف اورشمالی شہرالخلیل میں اب بھی کئی مقامات پرآگ لگی ہوئی ہے،جو پھیل کر فلسطینی علاقے مغربی کنارے کے قریب پہنچ گئی ہے اور یہودیوں کی ایک بستی ہلمیش آگ کی لپیٹ میں ہے۔اسرائیلی سیکورٹی اداروں
نے بیشتر واقعات کو آتش زنی قرار دے کر 20سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا ہے، بعض علاقوں میں ڈرونز سے نگرانی کی جارہی ہے۔فلسطین ، ترکی، قبرص، روس اور دیگر ملکوں کے فائر بریگیڈ عملے کی مدد سے آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔