جموں /نئی دہلی (آئی این پی) مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی فاروق عبداللہ نے کشمیربارے اپنے بیان پر بھارتی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں،زمینی حقائق کی نشاندئی کرنے پر مجھے کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟۔
اتوارکو بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ نے کشمیربارے دیئے گئے اپنے بیان پر ہونے والی تنقید کو مسترد کردیا اور کہاکہ میں اپنے موقف پر اب بھی قائم ہوں میں نے زمینی حقائق بیان کیے اس پر مجھے کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انکا کہنا تھاکہ آزاد کشمیر کا تعلق پاکستان سے ہے اور جنگ چھیڑنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ دونوں پڑوسی ملک اسکے نقصان کا کبھی ازالہ نہیں کرسکیں گئے ۔
اس سے قبل بھاارتی حکمران جماعت بی جے پی نے فاروق عبداللہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ انتہا پسند جماعتوں نے فاروق عبداللہ کو غدار قرار دیا۔واضح رہے کہ فاروق عبداللہ نے بیان دیا تھا کہ بھارت میں اتنی صلاحیت ہی نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے پاس موجود کشمیر کو حاصل کرسکے، مسئلے کے حل کے لیے بات چیت کرنی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کسی کے باپ کی جاگیر نہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کا حصے دار ہے اور ایک نہ ایک دن بھارت کو پاکستان سے بات کرنی ہی پڑے گی۔