واشنگٹن(این این آئی)امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سعودی عرب کے ساتھ کاروباری مراسم کا انکشاف ہوا ہے ،وہ اپنے سعودی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے کوشاں رہے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ منافع سمیٹ سکیں۔امریکی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا کہ وہ اپنے سعودی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے کوشاں رہے ہیں تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ منافع سمیٹ سکیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے لیے مہم کے دوران بھی آٹھ کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت کے سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔ان کمپنیوں کا سعودی عرب میں ہوٹل کے ایک مجوزہ منصوبے سے تعلق تھا۔ٹرمپ نے اگست 2015ء میں ان کمپنیوں کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔اس سے چندے قبل ہی انھوں نے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا۔ یہ کمپنیاں ٹی ایچ سی جدہ ہوٹل ،ڈی ٹی جدہ ٹیکنیکل سروسز کے نام سے رجسٹر ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ ان کمپنیوں کے نام بھی بالکل اسی طرح کے تھے جس طرح کے دوسرے غیر ملکی شہروں میں کمپنیوں کے نام تھے اور جن کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ نے کاروبار کے سلسلے میں سمجھوتوں پر دستخط کیے تھے۔انھوں نے اپنے جو مالیاتی گوشوارے جمع کرائے تھے،ان کے مطابق وہ ان کمپنیوں میں سے چار کے سربراہ اور بعض کے ڈائریکٹر ہیں۔رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے 21 اگست 2015ء کو الاباما میں ایک ریلی کے دوران ان چار کمپنیوں کا افتتاح کیا تھا اور یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ ان کے سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات استوار ہیں۔
ٹرمپ کے سعودی عرب کے ساتھ کیا تعلقات چل رہے ہیں؟ تہلکہ خیز انکشاف
24
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں