واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے ساتھ ہی بھارت میں انتہائی دائیں بازو کی تنظیم ہندو سینا نے نئی دہلی میں جشن منایا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قوم پرست ہندو تنظیم ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی ان کی فتح کا اعلان ہونے سے قبل ہی سڑکوں پر نکل گئے تھے، وہ روایتی ڈھول اور باجوں کی دھن پر رقص کررہے تھے جبکہ مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم مخالف بیانات سے بھارت میں کچھ حلقوں کو خاصی خوشی ہوئی تھی اور انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت شروع کردی تھی۔وشنو گپتا نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں تمام مسلمانوں کے امریکا داخل ہونے پر پابندی لگانے کی بات کی تھی اور ان کے اس پیغام کی گونج کافی دور تک گئی تھی۔
دوسری جانب امریکا کے صدر باراک اوباما نے حالیہ انتخابات میں صدر منتخب ہونے والے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ توقع ہے کہ ٹرمپ امریکی وحدت کی حفاظت کریں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں باراک اوباما نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ منصب صدارت ہمارے نزدیک شخصیات سے زیادہ عظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی پرہم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد پیش کی ہے اورا نہیں وائیٹ ہاؤس کے دورے کی دعوت دی ہے۔ صدر اوباما نے کہا کہ اقتدار کی پرامن طریقے سے منتقلی جمہوریت کی بنیاد ہے۔صدر اوباما کا کہنا تھا کہ میں نے صدارتی انتخابات میں شکست خوردہ امیدوار ہیلری سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے۔ مجھے ان پر ہمیشہ فخر رہا ہے۔ میں ہیلری سے کہا ہے کہ وہ انتخابات کے نتائج سے مایوس نہ ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کو انتشار کی نہیں بلکہ وحدت کی ضرورت ہے، توقع ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی قوم کو متحد رکھنے اور امریکی وحدت کی حفاظت کریں گے۔ ہم سب امریکی اور ایک ہی وطن کے باشندے ہیں۔ ہمیں اپنے ملک کے لیے بہتر خدمات انجام دینا ہیں۔
’’ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت‘‘ بھارت میں کیا ہوتا رہا ؟ جان کر یقین نہیں کریں گے
10
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں