اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی کانگریس میں بھارت کی حمایت کیلئے انڈیا کاکس کےبانی اور بھارت سے اعلی سول ایوارڈ پدما بھوشنپانے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے امریکی رکن کانگریس فرینک پلون نے کشمیر کے بارے میں اپنے موقف کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیر کواب بھی بھارت کا حصہ سمجھتے ہیں اگر کشمیر کو آزاد کیا گیا تو بھارت میں ناگالینڈ اور دیگر علیحدگی کی تحریکیں بھی زور پکڑلیںگی
اور آزادی کے مطالبات سے بھارت ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہوجائے گا اسی طرح پاکستان میں بھی علیحدگی کی تحریکیں ابھر سکتی ہیں میں بھارت اور پاکستان دونوں کی علاقائی سلامتی کا حامی ہوں۔ یہ بات انہوںنے نیوجرسی میں اپنے حلقے کے پاکستانی امریکنز کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیایک سامع کے اس سوال پر کہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کی قراردادموجود ہے اور اس کی تعمیل ہونا باقی ہے تو کانگریس مین فرینک پیلون نے بھارت اور پاکستان کی علیحدگی کی تحریکوں سے خطرے کااظہار کرتے ہوئے اپنا موقف دہراتے ہوئے ان تحریکوںکی حوصلہ شکنی کا جواز دہرایا
انہوں نے اسلام فوبیا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ مسلمانوں کے خلاف جو بیانات دیتے ہیں وہ امریکی روایات، اصولوں اور معاشرےکی جداگانہ حیثیت کے خلاف ہیںمذہبی آزادی ہر امریکی کاحق ہے۔ وڈبرج کے میئرجان میکارمک نے اپنی تقریر میں مسلمانوںکی مذہبی آزادی اور یکساںشہری حقوق کی حمایت کرتے ہوئے انہیںا ٓگے آکر امریکی نظام میں شریک ہو نے کی دعوت دیمیئر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے علاقے کی بہت بڑی آبادی ایشیائیوںکی ہے اور انہوںنےکاروبار اوردکانیں قائم کرکے اس علاقے کو بہت ترقی دی ہے نیوجرسی اسٹیٹ کی سینیٹر لنڈا گرین اسٹائن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلمانوں کے بارے میں رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی اور نسلی امتیاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا اپنے حلقے میں مسلمانوںا ور پاکستانی کمیونٹی سے تجربہ انتہائی خوشگوار ہے وہ قابل احترام اور امن پسند شہری ہیںانہیں آگے آکر امریکی معاشرے اور نظام میںاپنا رول ادا کرنا چاہئے۔ تقریب کے منتظم ڈاکٹر زبیر نے بتایا کہ نیوجرسی میں پاکستانیوںاور دیگر مسلمانوں کی واضح اکثریت ہلیری کلنٹن اور دیگر انتخابی عہدوںپر ڈیموکریٹ امیدواروں کی حمایت کررہی ہے