جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں مقتول عادل ال محمدین کے اہل خانہ نے شاہی خاندان کی جانب سے تمام پیشکشیں مسترد کردیں تھیں اس بارے میں سعودی شہزادے کو سزائے موت سے قبل پیش آنیوالے آخری لمحات کی کہانی منظر عام پر آگئی۔سعودی شہزادے کو شہری عادل ال محمدین کے قتل کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی تھی، سزا پر عملدرآمد سے قبل مقتول کے اہل خانہ نے شاہی خاندان کی جانب سے لاکھوں ڈالرز قصاص کی پیشکش مسترد کردی تھی۔عرب میڈیا کے مطابق امام مسجد صفاء محمد المسلوخی نے بتایا کہ سعودی شہزادے ترکی بن سعود بن ترکی ال کبیر کی جانب سے مقتول عادل ال محمدین کے اہل خانہ کو لاکھوں ڈالر قصاص دینے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکراتے ہوئے انصاف کا تقاضہ کیا۔شہزادے کو سزائے موت کے بعد سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی، شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں واضح کیا ہے کہ شہری کسی بھی طرح کی زیادتی اور نا انصافی پر شاہی خاندان کے فرد کیخلاف عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔کرپشن کے خاتمے کیلئے برسر پیکار سعودی حکام سے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ شہری بلا خوف و خطر شاہی خاندان کے کسی بھی فرد کی زیادتی یا نا انصافی پر عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔